کراچی، بلوچستان کے گڈزٹرانسپورٹرز عدم تحفظ کا شکار، وزیر اعظم ، آرمی چیف اور چیف جسٹس سے لٹنے والی جمع پونجی کی واپسی کیلئے اپیل

اسلام آباد(سی این پی ) بلوچستان اور کراچی میں کام کرنے والےگڈز ٹرانسپورٹرز عدم تحفظ کا شکار، آئے روز بھتہ دینے کے بعد اب اغواء برائے تاوان کا شکار ہونے لگے،لٹنے والے ٹرانسپورٹرز کاوزیراعظم ، آرمی چیف اور چیف جسٹس سمیت ارباب اختیار سے معاملے کا نوٹس لینے اور اپنی لٹنے والی جمع پونجی کی واپسی کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق ملک بھر خصوصا” بلوچستان اور کراچی میں گڈر ٹرانسپورٹ کا کاروبار کرنے والے محمد خالد اور انکے بھائی محمد علی نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ وہ عرصہ دراز سے گڈز ٹرانسپورٹ سے وابستہ ہیں ،ہماری ٹرانسپورٹ آج کل گوادر بلوچستان سے مختلف کاروباری شخصیات کا سامان لے کر ملک کے دیگر علاقوں تک پہنچاتی ہے،راستے میں بھتہ لینے کے لیے لوگ مختلف انداز سے کھڑے رہتے ہیں، پہلے یہ معاملہ دو چار ہزار سے شروع ہوا مگرا ب 30 سے 50 ہزار روپے فی گاڑی ڈرائیور سےبھتہ وصولی کی جا رہی ہے، انکار پر یہ مافیاء ہمارےڈرائیورز، ہیلپرز او رگاڑی کو اغواء کر لیتا ہے اور پھر ایک بھاری رقم کا مطالبہ کیا جاتا ہے، گاڑی و جان بچانے کے لیے ہمیں مجبوراً یہ رقم ادا کرنی پڑتی ہے،پچھلے کچھ عرصے سے اسطرح کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور حالیہ عرصے میں 2 درجن کے قریب لوگوں کواغوا کیا گیا ہے،میرے ساتھ موجود اغواء ہونے والے میرے بھائی محمد علی موجود ہیں جن کو بھتہ نہ دینے پر گاڑی سمت اغوا کیا گیا اورسترلاکھ روپے کی تاوان ادائیگی کے بعد ان کی بازیابی ہوئی جسکے ثبوت موجود ہیں،جب وہاں سیکورٹی پر مامورمختلف محکموں سے شکایت کرتے ہیں تو ہمیں کہا جاتا کہ آپ پیسے ادا کر دیں ہم کچھ نہیں کر سکتے، پولیس، محکمہ کسٹمز اور کوسٹ گارڈزہماری شکایات پر دھیان نہیں دیتےجس سے معلوم ہوتا ہے کہ کہ اس مافیاء کے سہولت کار ہر محکمے میں موجود ہیں،انہوں نے نگران وزیر اعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ، چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کا نوٹس لیکر نوٹس لے کر انصاف کی فراہمی ا ور تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ گڈز ٹرانسپورٹرز اپنا کاروبار کر سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں