غیر شرعی نکاح کیس -عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 7، 7 سال قید کی سزا

راولپنڈی(سی این پی )سابق وزیراعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کو غیر شرعی نکاح کیس میں 7، 7 سال قید کی سزا سنادی گئی۔ سینئر سول جج قدرت اللہ نے بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کی درخواست پر اڈیالہ جیل میں سماعت کے بعد گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 5 ،5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ کا 39 روز کی عدت والا فیصلے کا اس کیس میں اطلاق نہیں ہوتا۔

کیس کا فیصلہ تقریباً 3 گھنٹے تاخیر کے بعد آیا ہے، گزشتہ روز سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرکے آج ایک بجے سنانے کا کہا گیا تھا۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اس حوالے سے اپنے ردعمل میں کہا کہ تاریخ میں پہلی بار عدت میں نکاح کا کیس بنایا گیا اور اس کا مقصد مجھے اور بشریٰ بی بی کو ذلیل و رسوا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کے توشہ خانہ ریفرنس میں پہلی بار کسی کو 14 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں پہلی بار کسی ٹرسٹ کی ٹرسٹی پر کیس بنایا گیا ہے، بشریٰ بی بی القادر ٹرسٹ کی ٹرسٹی ہیں جنہوں نے ایک روپے کا مالی فائدہ حاصل نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سائفر کیس میں مجھے حکومت کے خلاف سازش کرنے والوں کو ایکسپوز کرنے کی سزا دی گئی ہے اور 9 مئی کو جس پر ظلم ہوا اسی پر مقدمات بنا دیے گئے، یہ بھی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ کسی شخص پر 200 سے زائد مقدمات بنا دیے گئے، یہ بھی پہلی مرتبہ ہوا ہے اور ایک مفرور ملزم کے ریکارڈ رفتار کے ساتھ مقدمات معاف کیے گئے، یہ بھی پہلی بار ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوا تو انہوں نے پی ٹی آئی کی ٹاپ لیڈر شپ ہی اڑا دی، اب جو امیدوار ہیں انہیں انتخابی مہم بھی نہیں چلانے دی جارہی۔

ادھر بشریٰ بی بی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدت کا معاملہ قرآن مجید میں ہے اور سب واضح ہے، یہ غیرت اور بے غیرتی کی جنگ ہے۔انہوں نے کہا کہ فیصلہ عوام نے کرنا ہے، باہر سے غلام آگیا ہے اور اب وہ ان کی نوکری کرے گا۔یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب عام انتخابات میں محض 4 روز باقی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں