معاشی سرگرمی کیلئے شناختی کارڈ لازمی، متعلقہ قوانین میں ترامیم کیلئے کمیٹی قائم

اسلام آباد(سی این پی)غریب خاندانوں کی کفالت کیلئے ترقی یافتہ ممالک کے طرز پر سوشل سکیورٹی کا جدید ترین نظام بنانے اورہراہم معاشی سرگرمی کو دستاویزی شکل میں لانے کیلئے نادرا کے جاری کردہ کمپیوٹرائز شناختی کارڈ کو استعمال میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔عالمی مالیاتی اداروں کے اصلاحاتی پروگرام کے تحت سماجی تحفظ کے وفاقی اور صوبائی پروگراموں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر یکجا کرکے سوشل سکیورٹی کے نظام کو مربوط کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ ملک کے معذور اور پسماندہ افراد کو بجلی،گیس اور دیگر یوٹیلیٹی بلوں میں سبسڈی، تعلیم وصحت کی سہولیات کی فراہمی، کمانے والے سرپرست کے بغیر گھرانوں کو احساس پروگرام کے تحت ماہانہ خرچہ دینے ، بچوں کی سکول میں انرولمنٹ کی سکیموں، توانائی اور زرعی شعبے میں رعایتی قرضوں سمیت ہرسماجی سکیم کو نیشنل ڈیٹابیس کے ذریعے ایک ہی پلیٹ فارم کے تحت لایا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ قومی شناختی کارڈ کو ہر اہم معاشی سرگرمی کو دستاویزی بنانے کیلئے لازمی قرار دیا جائے گا ۔اس ضمن میں وزیر اعظم عمران خان نے قوانین میں ترامیم کیلئے وزارت قانون، ایف بی آر اور سٹیٹ بینک کے حکام پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کر دی ہے ۔ ان ترامیم کے تحت تمام متعلقہ اداروں کو ہرمعاشی سرگرمی کی معلومات ایف بی آر کو فراہم کرنے کا پابند کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں