کراچی(سی این پی)سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معیاری تعلیم حاصل کرنا سندھ کے عوام کا بھی حق ہے۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں نقل کی روک تھام نہ ہونے کے معاملے پر متعلقہ حکام کو طلب کرلیا۔ عدالت نے امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام کے لیے میکنزم بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں تعلیمی بورڈ کی تجاویز کو مدنظر رکھ کر میکنزم بنائیں۔عدالت کا کہنا تھا کہ غیر تربیت یافتہ عملے کو امتحانی مراکز میں تعینات نہ کیا جائے۔ ہائیکورٹ نے چیئرمین تعلیمی بورڈز، چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ، ایم ڈی سندھ ایجوکیشن فانڈیشن اور سیکریٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔عدالت نے متعلقہ اداروں اور فریقین سے 11 دسمبر تک رپورٹ بھی طلب کی ہے۔سندھ ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ سنہ 2020 کے سالانہ امتحانات نئی پالیسی کے تحت کروائے جائیں، جبکہ وفاقی ایجوکیشن پالیسی 2006 کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی بنانے کا بھی حکم دیا۔ کمیٹی میں تعلیمی بورڈز کے سربراہ، یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز اور دیگر کو شامل کرنے کا حکم دیا گیا۔کمیٹی کی تشکیل پر چیف سیکریٹری سندھ سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی گئی۔جسٹس صلاح الدین پنہور کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت اچھی تعلیم ہر شہری کا بنیادی حق ہے، اعلی تعلیم کے بغیر زندگی بسر کرنا مشکل ہوچکا ہے۔ معیاری تعلیم حاصل کرنا سندھ کے عوام کا بھی حق ہے۔
مسعود خان کی پاکستان میں اقرا فنڈ مشن کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی
پاکستان کوریا کے تجربات سے سیکھنے کا خواہشمند ہے، وزیراعظم
نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے کیخلاف حکومتی اپیلوں پر سماعت آج ہو گی
پاکستان، امریکا کا علاقائی و عالمی سلامتی میں کردار ادا کرنے کے مشترکہ عزم کا اعادہ
بلوچستان کے عوام کی فلاح و بہبود ہماری اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
جب بچوں کے ہاتھوں میں پیٹرول بم دیا گیا تو کورٹ کیوں حرکت میں نہیں آئی، وزیر اعلیٰ پنجاب
آرٹیکل 6 لگانے کا آغاز فیلڈ مارشل ایوب خان سے کیا جانا چاہیے، خواجہ آصف
جماعت اسلامی حلقہ خواتین اسلام آباد کے زیر اہتمام محفل ملاقات کا انعقاد
قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اضافی نشستوں پر منتخب 77 ارکان کی رکینت معطل
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، عمر ایوب