ویڈ لاک پالیسی جلد از جلد منظور کروائی جائے,خواتین اساتذہ کا سپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ

اسلام آباد (سی این پی)۔ فیڈرل ڈائریکیوریٹ آف ایجوکیشن نے خلاف ضابط 48خواتین ٹیچرز کو ویڈ لاک پالیسی کے تحت مستقل کر دیا جبکہ 300 سے زائد خواتین اساتذہ ویڈ لاک پالیسی کے انتظار میں بیٹھی رہ گئیں۔ ذرائع کے مطابق ویڈ لاک پالیسی سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے 13 مئی 1998 میں متعارف کرائی تھی جس تحت شوہر اگر گورنمںٹ ملازم ہے اور اس کی بیوی دوسرے شہر میں ملازمت کر رہی ہے تو دونوں کو ایک ہی شہر میں نوکری کرنے کی سہولت ہو تاکہ ان کی فیملی متاثر نہ ہو۔ اس پالیسی کو پیپلزپارٹی کی حکومت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کرایا۔اس وقت کے قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف اور چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بل ایجنڈے میں شامل کرا کر اس کو اسمبلی سے منظور کرایا۔ بعد میں صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بل واپس بھیجتے ہوئے قومی  اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کرانے کے لیے خط لکھ دیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان 300 خواتین ٹیچرز کی پرفارمنس بھی اچھی ہے۔یہ خواتین ٹیچرزصرف تنخواہ لے رہی ہیں لیکن ان کو باقی سہولیات حاصل نہیں ہیں۔ لیکن اس کے باوجود ان پر ویڈ لاک پالیسی لاگو نہیں کی جارہی۔ خواتین ٹیچرز نے موجودہ اسپکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے مطالبہ کیا ہے کہ گزشتہ حکومت کی منظور شدہ پالیسی پر عمل کیا جائے اور اس پالیسی کوقومی اسمبلی اور سینیٹ سے دوبارہ منظور کرایا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں