کابل(سی این پی) افغانستان کے دو صوبوں میں سکیورٹی فورسز اور افغان طالبان کے درمیان تصادم میں سات فوجی اور 19 طالبان مارے گئے جبکہ ایک فوجی اور تین بچے زخمی ہوئے۔تفصیلات کے مطابق افغان حکومت کی صوبائی ترجمان واحدہ شاہکار نے میڈیا کو بتایا کہ پہلے واقعہ میں مشرقی صوبہ پروان میں جھڑپوں کے دوران افغان علاقائی فوج کے 7اہلکار اور 1 عسکریت پسندجاں بحق جبکہ 1 فوجی زخمی ہوگیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ترجمان نے کہا کہ ضلع سیاگرد میں مقامی وقت کے مطابق رات تقریبا2بجے لڑائی شروع ہوئی، جس میں 1 فوجی زخمی ہوا جبکہ طالبان کی جانب سے 2فوجیوں کے پکڑے جانے کا شبہ ہے۔افغان علاقائی فوج کو دور دراز علاقوں میں دیہاتوں اور اضلاع کے تحفظ کے لئے تعینات کیا گیا ہے جہاں قومی فوج کی محدود موجودگی ہے۔ سرکاری افواج اور طالبان عسکریت پسندوں کے مابین 3روزہ جنگ بندی منگل کی رات کو ختم ہونے کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں۔ترجمان کے مطابق جنوبی زابل صوبے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم اور بعد میں شاہ جوی ضلع میں ہونے والے فضائی حملے میں طالبان کے 18 عسکریت پسند مارے گئے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے کئی عسکریت پسندوں کے ذریعہ شاہ جوی میں متحدہ افغان سیکورٹی فورسز کی حفاظتی چوکی پر حملہ کے بعد صوبائی فوج نے تعاون کے لیے فضائیہ کو بلایا۔ علاقے میں عسکریت پسندوں کی فائرنگ کے دوران تین بچے زخمی ہو گئے۔
ڈبلیو ایچ او کی ریجنل ڈائریکٹر کی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات
معاشرے میں اقامت دین کی ترویج کے لئے سوشل میڈیا سے مثبت استفادہ ناگزیر ہے۔ثمینہ سعید
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری
مخصوص نشستوں کا معاملہ : سنی اتحاد کونسل کی اپیل سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر
ریمورٹ کنٹرول بم دھماکہ میں صحافی سمیت 3 شہید
سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے نام سے الگ ادارہ قائم
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں ججز کی تقرریاں موجودہ رولز کے تحت کرنے پر اتفاق
پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ چاند پر روانہ، صدر اور وزیراعظم کی سائنسدانوں کو مبارکباد
مسافر بس کھائی میں گر گئی، 10 مسافر جاں بحق
چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو، اسلامی نظریاتی کونسل اور یو این ایف پی اے کم عمری کی شادیوں کے صحت پر اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کے تحت کوشاں