سری نگر(سی این پی)مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کو کورونا کی آڑ میں کشمیری نو جوانوں کو ستانے کا نیا بہانہ مل گیا ہے۔بھارتی فورسز قرنطینہ کے نام پر وادی میں واپس آنے والے طلبہ کو طرح طرح سے ذہنی و جسمانی اذیتیں پہنچارہی ہیں۔کورونا کی آڑ میں کشمیری نوجوانوں کو ستانے اور مشکلات کا ذکر طلبہ اور ان کے عزیز و اقارب سوشل میڈیا پر کر رہے ہیں۔ایک طالبہ نے بتایا کہ طلبا و طالبات کو ائیرپورٹ سے فوجی گاڑیوں میں بارڈر سیکیورٹی فورس کے کیمپ لے جایا گیا اور اندر جانے سے ان پر تشدد کیا گیا۔بھارتی فورسز پر جنسی زیادتی کے الزامات زبان زدعام ہیں اور ایسے میں طالبات کو بھی ان مراکز میں رکھنے پر والدین شدید بے چینی میں مبتلا ہیں۔حال ہی میں ایک قرنطینہ مرکز میں لڑکی پر پولیس کانسٹیبل کے حملے کا واقعہ سامنے آیا تھا جب کہ قرنطینہ سینٹرز میں سہولیات اور صفائی نہ ہونے پر بھی طلبہ سے برا سلوک کیا جاتا ہے۔ دوسری جانب کورونا کے بعد وادی کے بدتر حالات کے باعث بچوں میں ذہنی امراض تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔یونیسیف کے تحت چلنے والے ایک اسپتال کے مطابق وبا کے باعث ذہنی مسائل سے دو چار 300 بچے سامنے آچکے ہیں۔
چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو، اسلامی نظریاتی کونسل اور یو این ایف پی اے کم عمری کی شادیوں کے صحت پر اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کے تحت کوشاں
صوبوں پر کمزور گروپوں کے تحفظ کے لیے انسانی حقوق کے قومی ایکشن پلان پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر زور
صدر مملکت آصف زرداری نے پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا
عمر حمید نئے سیکرٹری الیکشن کمیشن تعینات
پی ٹی آئی نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک
معاشی سرگرمیوں میں تیزی سے عوام کو مزید ریلیف ملے گا، وزیراعظم
اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی چیلنج
ہم اپنی آئینی حدود بخوبی جانتے ہیں، آرمی چیف
کراچی،بچوں کو منشیات سے محفوظ رکھنے کیلئے اسکولوں پر کڑی نظر رکھنے کا فیصلہ