پاکستان اسپورٹس بورڈ میں منظورنظر افراد کو نوازنے کے انکشافات،الاؤنسزکی ادائیگیاں،متاثرین نے درخواست تیار کر لی

اسلام آباد(سی این پی)وفاقی وزارت بین الصوبائی رابطہ (آئی پی سی)کے ماتحت ادارے پاکستان اسپورٹس بورڈ(پی ایس بی) میں تعینات منظور نظرافسران و ملازمین کووفاقی حکومت کی ہدایات کے برعکس مختلف نوعیت کے 4الاؤنسزکے ادائیگیوں کے سبب قومی خزانے کو ماہانہ لاکھوں روپے کا اضافی بوجھ ڈالے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس سلسلے میں متاثرہ ملازمین کی جانب سے وزیر اعظم آفس کوباقاعدہ درخواست دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ درخواست کے ساتھ بعض اہم دستاویزات بطورثبوت ’’لف‘‘کئے گئے ہیں ۔درخواست میں پی ایس بی انتظامیہ کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کی کفایت شعاری پالیسی کی دھجیاں بکھیرنے کی جانب وزیر اعظم آفس کی توجہ مبذول کروائی جا رہی ہے ۔ذرائع کے مطابق پی ایس بی کے ملازمین اور افسران کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جارہا ہے ۔پی ایس بی انتظامیہ کی جانب سےالاؤنسز کی مد میں تفریق برتنے کے سبب افسران اور ملازمین کے بنیادی حقوق پر ضرب پہنچ رہی ہے۔جس کے متعلق وزیر اعظم آفس کو مطلع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ادارے کے ملازمین کی اکثریت کو فیڈرل گورنمنٹ رولز (وفاقی حکومتی قواعد)کے تحت تنخواہیں اور الاؤنسز کی ادائیگیاں کی جارہی ہیں تاہم ادارے کے شعبہ آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس اسٹاف کواکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو(اے جی پی آر )طرز پر الاؤنسز دئیے جارہے ہیں ۔ اے جی پی آرمیں تمام وفاقی ملازمین کے امور سرانجام دئیے جاتے ہیں اور دفتری امور کے اضافی بوجھ کے سبب اے جی پی آر ملازمین کےلیے وفاقی حکومت کی جانب سے ادارے کے ملازمین کو سہولت فراہم کی گئی ہے۔ تاہم پی ایس بی انتظامیہ کے تعاون سے پی ایس بی کے شعبہ اکاؤنٹس سے اے جی پی آر طرز پر خصوصی الاؤنسز دئیے جارہے ہیں ۔ جس کے سبب شعبہ آڈٹ و اکاؤنٹس سے تعلق رکھنے والے افسران وملازمین ادارے میں تعینات دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افسران وملازمین سے زائد رقم وصول کر رہے ہیں ۔حالانکہ پی ایس بی شعبہ اکاؤنٹس میں دفتری کام معمول کے مطابق ہوتا ہے ۔اسی طرح ادارےکے شعبہ میڈیکل کے افسران و ملازمین کو بنیادی تنخواہ کے برابر الاأؤنسز کی مد میں بھاری رقوم کی ادائیگیاں کی جارہی ہیں ۔ مثلا اگر کسی کی تنخواہ 25 ہزار ہے تو اس کو میڈیکل الاؤنس کی مد اتنی ہی رقوم کی ادائیگی کی جاتی ہے جس سے اس شعبہ کے ملازمین و افسران کو ادارے کے دیگر شعبہ جات کے ملازمین و افسران سے زائد رقوم کی ادائیگیاں کی جاتی ہیں ۔شعبہ میڈیکل میں تعینات کمپیوٹر آپریٹرکوبھی میڈیکل الاؤنس کا حقدار قرار دیا گیا ہے جو ادارے میں تعینات دیگر کمپیوٹر آپریٹر سے زائد رقم وصول کرتا ہےحالانکہ شعبہ میڈیکل میں کسی قسم کے ٹیسٹ کرنے کی سہولت میسر ہے نہ ہی کسی مریض کو داخل کرنے کی سہولت دستیاب ہے ۔اس سلسلے میں پی ایس بی انتظامیہ کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کی کفایت شعاری پالیسی کی دھجیاں بکھیرنے کی جانب وزیر اعظم آفس کی توجہ مبذول کروانے کےلیے درخواست تیار کرلی گئی ہے جس کے ساتھ بطور ثبوت بعض دستاویزات بھی لف کرکے وزیر اعظم آفس کوبھیجی جارہی ہیں.

اپنا تبصرہ بھیجیں