نیب تحقیقات سے بچنے کےلیے پاکستان اسپورٹس بورڈ کی عمارت کی دوبارہ مرمت،17 سالہ مزدور چھت سے گر کر جاں بحق

اسلام آباد(سی این پی) قومی احتساب بیورو(نیب)کی جانب سےپاکستان اسپورٹس بورڈ(پی ایس بی )اسلام آباد میں واقع لیاقت جمنازیم کی مرمت کی جاری تحقیقات سے بچنے کےلیے عمارت کی دوبارہ مرمت کے دوران 17 سالہ مزدور چھت سے گر کر جاں بحق ہوگیا ۔اسسٹنٹ کمشنر اسلام آباداور تھانہ آبپارہ پولیس نے ورثاءکی جانب سے نعش کا پوسٹمارٹم نہ کروانےاور قانونی کارروائی سے انکار پرلاش اہلخانہ کے سپرد کردی،تفصیلات کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ(پی ایس بی )اسلام آبادمیں واقع لیاقت جمنازیم کی ناقص مرمت کے سبب عمارت میں پانی داخل ہونےسے نقصان ہونے کے باوجودٹھیکیدار کو نوازتے ہوئے قومی خزانےسے لاکھوں روپے کی ادائیگیاں کیے جانے کے الزام پر نیب کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں ۔ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں نیب کی جانب سے ٹھیکیدار چوہدری رحمت علی کو طلب کرنے کے علاوہ عمارت کی مرمت میں استعمال ہونے والے میٹریل کے نمونے بھی نیب حکام کی جانب سے حاصل کیے جاچکے ہیں ۔ جس کے بعد نیب تحقیقات سے بچنے کےلیے ٹھیکیدار چوہدری رحمت علی نےپی ایس بی حکام کے تعاون سے عمارت کی دوبارہ مرمت کا کام گزشتہ تین چار روز سے شروع کررکھا تھا،عمارت کے چھت کی مرمت دوسگے بھائیوں اور دو کزن کر رہے تھے 17سالہ سمیر مسیح مرمتی کام کے دوران حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے سبب گر کرزندگی کی بازی ہار گیا ۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی تھانہ آبپارہ کے ہومی سائیڈ یونٹ کےسب انسپکٹر منیر احمد کی جانب سےسمیر مسیح کے ورثاء سے رابطہ کرکے قانونی کارروائی کے متعلق آگاہی حاصل کی تاہم نوجوان کے والد نے قانونی کارروائی کرنے سے انکاری ہونے کے علاوہ نعش کا پوسٹمارٹم بھی نہیں کروایا ۔سب انسپکٹر منیر احمد کا کہنا تھا کہ سمیر مسیح کے ورثاء کو اسسٹنٹ کمشنرشالیمار کے روبروپیش کیا گیا جہاں ورثاء کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد نعش اہلخانہ کے سپر دکردی گئی۔اس معاملے پر لیاقت جمنازیم کے مرمتی کام کےمیسرز یونیورسل انٹر پرائزکے مالک اور منصوبے کےٹھیکیدار چوہدری رحمت علی کا رابطہ کرنے پرکہنا تھا کہ عمارت کے مرمتی کام کے دوران سمیر مسیح کی موت واقع ہوئی ۔چوہدری رحمت علی کی جانب سے اس بات کی بھی تصدیق کی گئی کہ عمارت کے مرمتی کام اور فنڈز کی ادائیگیوں کے متعلق نیب کی جانب سے تحقیقات کی جارہی ہیں اور وہ بطور ٹھیکیدار متعدد مرتبہ نیب کے سامنے پیش ہوچکے ہیں ۔جبکہ نیب کی جانب سے پی ایس بی حکام کو اس معاملے پربھی طلب کیا جاچکا ہے ۔نیب کی جانب سے مسلسل طلب کئے جانے کے بعد کیس سے بری الذمہ قرار دینے کے سوال پر چوہدری رحمت علی کا کہنا تھا کہ متعدد مرتبہ پیش ہونے کے باوجود نیب کی جانب سے انھیں کیس سے ڈسچارج نہیں کیا گیا ہے ۔انھوں نے ٹینڈر کے ذریعے لیا قت جمنازیم کی مرمت کا ٹھیکہ حاصل کیا تھا اور ٹھیکہ کی مد میں 2 کروڑ روپے سے لگ بھگ کی رقم اب بھی پی ایس بی کے ذمہ واجب الاداہے ۔ایک سوال کے جواب میں چوہدری رحمت علی کا کہنا تھا کہ انکے پاس نارروال اسپورٹس سٹی منصوبے کی چار دیواری کا ٹھیکہ بھی تھا اور نیب کی جانب سے اس کی بھی تحقیقات جاری ہیں ۔اسکے متعلق بھی نیب کو معلومات فراہم کردی گئی ہیں ۔اس سلسلے میں ایڈیشنل سیکرٹری وفاقی وزارت بین الصوبائی اور پی ایس بی کی قائمقام ڈی جی آمنہ عمران سے فون پر رابطہ کی کوشش کی گئی تاہم ان سے رابطہ نہ ہوسکا جس پر انھیں پیغام بھی بھیجا گیا تاہم انھوں نے جواب نہیں دیا؛

اپنا تبصرہ بھیجیں