سرینگر(سی این پی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کو 38 روز ہوگئے، وادی میں کاروبار زندگی، دکانیں، تعلیمی ادارے، انٹرنیٹ اور موبائل سروس مسلسل بند ہیں، کشمیریوں تک ضروریات زندگی کی رسائی ناممکن بنا دی گئی۔کشمیری 5 اگست سے گھروں میں بند ہیں۔ مسلسل لاک ڈائون کی وجہ سے روز مرہ استعمال کی اشیا تک رسائی بھی ممکن نہ رہی، گھروں میں بند کشمیری کھانے پینے کوترس گئے، ہر گلی اور سڑک پر تعینا ت بھارتی فوج نے مقامی افراد کا باہر نکلنا مشکل کر دیا۔ٹی وی چینلز اور اخبارات بند ہونے کی وجہ سے کشمیری دنیا سے کٹ کر رہ گئے ہیں۔ سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق سمیت تمام حریت رہنما 5 اگست سے گھروں اور جیلوں میں نظر بند ہیں۔ میڈیا کے مطابق اب تک 11 ہزار سے زائد کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
ویڈ لاک پالیسی جلد از جلد منظور کروائی جائے,خواتین اساتذہ کا سپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ
گندم درآمد کرنے کا فیصلہ پی ڈی ایم حکومت کی سمری پر لیا گیا تھا، انوار الحق کاکڑ
سید حسن شاہ بخاری طویل علالت کے بعد وفات پا گئے
پاکستان اور جاپان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دیں، وزیراعظم
توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس، صدر آصف زرداری کیخلاف کارروائی روک دی گئی
مہنگائی میں پسے عوام کو بجلی کا جھٹکا لگانے کی تیاری
ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیش گوئی
9 مئی کو کرنے والے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا پڑے گی،ڈی جی آئی ایس پی آر
سعودی وفد نے پاکستان کی مہمان نوازی کا کھلے دل سے اعتراف کیا، وزیراعظم
جو جج مداخلت دیکھ کر کچھ نہیں کر سکتا وہ گھر بیٹھ جائے، چیف جسٹس