ایران برطانوی سفیر کو گرفتار کرنے پر معافی مانگے،امریکا

واشنگٹن(سی این پی)برطانوی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایرانی حکام نے برطانوی سفیر کو تہران میں یونیورسٹی کے باہر احتجاج کے دوران کچھ دیر کے لیے گرفتار کیا۔ امریکہ نے گرفتاری کو سفارتی آداب کے منافی قرار دیتے ہوئے ایران کو برطانیہ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔ میڈیا کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے ایران کی جانب سے سفیر روب میکائر کی گرفتاری کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔میڈیا کے مطابق برطانوی سفیر کو رہائی سے قبل ایک گھنٹے سے زیادہ وقت کے لیے حراست میں رکھا گیا تھا۔ ایرانی حکام نے الزام لگایا تھا کہ برطانوی سفیر ان چند افراد میں شامل تھے، جنہیں مظاہرے کو منظم کرنے، اشتعال دلانے اور انتہا پسندانہ اقدامات کے لیے اکسانے جیسے جرائم کے شبے میں گرفتار کیا گیا۔برطانوی حکام کے مطابق شمعیں روشن کرنے کی تقریب بعد ازاں تیزی سے مظاہرے میں تبدیل ہوئی تو برطانوی سفیر وہاں سے چلے گئے، تاہم انہیں اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ برطانوی سفارت خانے واپس جا رہے تھے، یہ واضح نہیں کہ انھیں کس فورس نے حراست میں رکھا تھا۔ ایرانی وزارت خارجہ کو کی گئی متعدد ہنگامی فون کالز کے بعد بالآخر انھیں رہا کردیا گیا اور واپس سفارت خانے واپس جانے کی اجازت دی گئی۔واضح رہے کہ روب اس تقریب میں شریک تھے جہاں یوکرینی طیارے کے حادثے کے شکار افراد کی یاد میں شمعیں روشن کی جا رہی تھیں۔میڈیاکے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مورگن اورٹاگس نے ہفتے کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ ایران کے اس قدم سے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہوئی۔ ایرانی حکومت کی ایسی خلاف ورزیوں کی بدنام زمانہ تاریخ موجود ہے۔ ہم ایرانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر برطانیہ سے باضابطہ طور پر معافی مانگے اور تمام سفارت کاروں کے حقوق کا احترام کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں