دہشتگردی کی جنگ کے متاثرین کو معاوضہ ادا کیا جائے،وانا کے متاثرین کا مطالبہ

وانا(سی این پی) جنوبی وزیرستان کے ہیڈکوارٹر وانا میں احمدزئی وزیر قبائل کا 9/11 کے بعد دہشت گردی کے جنگ سے متاثر، معذور اور شہید ہونے والے افراد کے معاوضے کے حوالے سے وانا ایف سی کیمپ کے سامنے ملک عبدالخالق وزیر ، ملک نظام الدین اور ملک بہادر اشرف خیل کے قیادت میں احتجاجی مظاہرہ۔احتجاجی مظاہرین نے وانا اعظم ورسک روڈ ہرقسم کے ٹریفک کے لیے بند کردیا۔ مظاہرین سے خطاب کے دوران ملک نظام الدین وزیر نے کہا کہ وانا کے لوگوں نے کافی تکالیف برداشت کی ہیں۔ عوام کوجہاں مالی نقصان برداشت کرنا پڑاوہیں انکے پاس سرزمین وانا کی شہداء کی ایک لمبی فہرست ہے۔ کئی نوجوان اور قومی مشران مارے گئے ہیں اور کسی کے گھر مسمار کیا گیا ہے۔انکا مزید کہنا ہےکہ ہمارے علاقے کے لوگ غریب اور پسماندہ ہیں، حکومت کو چاہیئے کہ دیگرقبائلیوں کی طرح وہ ہمارے نقصانات کا ازالے یقنیی بنائیں۔اس موقع پر ملک عبدالخالق وزیر کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی جنگ میں سب سے زیادہ احمدزئی وزیر قبائل متاثر ہوئے ہیں پھر بھی احمدزئی وزیر قبائل کو ابھی تک معاوضہ نہیں دیا گیا حکومت کو چاہئے کہ باقی قبائل کی طرح برابر معاوضہ دیئے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ازبک، تاجک، عرب، اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جنگ میں حکومت کا شانہ بشانہ ساتھ دیا ہے۔ دہشت گردی کی جنگ میں کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پھر بھی حکومت احمدزئی وزیر قبائل سے سوتیلی ماں جیسے سلوک کر رہا ہے۔ جو قابل افسوس ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج تک مختلف آپریشنز سے متاثرہ افراد کو حکومت کی جانب سے نہ معاوضے ملے ہیں اور نہ مالی تعاون کیا ہے وزیر اعلیٰ کے پی، کور کمانڈر پشاور، گورنر کے پی اور آئی جی ایف سی سے ساؤتھ اپیل ہے کہ وہ نوٹس لیکر مختلف آپریشن سے متاثرہ افراد کے لواحقین کو معاوضے دینے کا اعلان کیا جائے اور وزیر قوم کو ٹی ڈی پیز(TDPs) تصور کیا جائے۔ وزیرستان کے بعض حصوں میں آپریشن سے متاثرہ افراد کے لواحقین کو معاوضے دئیے جارہے ہیں اور سروے شروع کئے گئے ہیں ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں لیکن ہمیں بھی اپنے حقوق دیئے جائیں۔ شہداء اور زخمیوں کے علاوہ آپریشن سے گھروں مسمار کیا گیاہے جبکہ ساتھ ساتھ بعض لوگوں کی گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں اس کے علاوہ گولہ باری سے ہزاروں ٹیوب ویلز تباہ ہو نے سمیت مارکیٹیں بھی تباہ ہوگئے جبکہ سیب و دیگر میوہ جات درختوں کے بڑے بڑے باغات بھی متاثر ہوگئے۔مظاہرین نے مزید کہا کہ ہم نے ملک کی خاطر اس وقت اپنی گھر بار چھوڑدیئے تھے لیکن حکومت وقت اور ضلعی انتظامیہ نے ہمارے ساتھ وہ تعاون نہیں کیا جو ہوناچاہئے تھا۔ انہوں نے کہا حکومت ہماری قربانیوں کو دیکھ کر معاوضے دینے کا اعلان کریں بصورت دیگر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ وسیع کیا جائیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں