پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

اسلام آباد(سی این پی) پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ درخواست میں وفاق اور خصوصی عدالت کو فریق بنایا گیا ہے۔سابق صدر پرویز مشرف نے وکیل سلمان صفدر کی وساطت سے دائر اپیل میں موقف اختیار کیا کہ خصوصی عدالت نے غداری کیس کا ٹرائل مکمل کرنے میں آئین کی 6 مرتبہ خلاف ورزی کی، مبینہ آئینی جرم کا ٹرائل غیر قانونی طریقے سے چلایا گیا اور مقدمہ کی وفاقی کابینہ سے بھی منظوری نہیں لی گئی، پراسیکیوشن غداری کا مقدمہ ثابت کرنے میں ناکام رہی۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ سہولت کاروں کو ٹرائل کا حصہ بنانے کی درخواست کو نظر انداز کر کے ٹرائل مکمل کیا اور بیان ریکارڈ کرانے کا موقع بھی نہیں دیا گیا، سزا بھی غیر حاضری میں ہی سزا سنائی گئی، محترمہ بینظیر بھٹو کی اپیل کو بھی سپریم کورٹ نے غیر حاضری میں پذیرائی دی، پرویز مشرف مفرور نہیں بیمار ہیں، اسی لیے سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہوسکتے۔اپیل میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف نے فوج میں 23 سال ایمانداری اور سخت لگن کے ساتھ خدمات انجام دیں، سزا سے سابق صدر، سابق آرمی چیف اور پوری قوم کے لیے برا تاثر پیدا ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں