مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کا خاتمہ ضروری ہے ،ملیحہ لودھی

نیویارک(سی این پی)پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پرزوردیاہے کہ بھارت سے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھانے اور مواصلاتی پابندیوں کے خاتمے کامطالبہ کیاجائے۔سلامتی کونسل کی رپورٹ پرکونسل میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ڈاکٹرملیحہ لودھی نے کہاکہ جب سلامتی کونسل اپنی ہی قراردادوں پرعمل درآمد میں ناکام ہوجائے تو پھر کئی نسلوں کے بے گناہ افراد کے خون سے اس کی قیمت چکاناپڑتی ہے۔انہوں نے اس بات پربھی زوردیاکہ لوگوں کے حقوق بحال کئے جائیں ،تمام قیدیوں کو رہا کیاجائے اورنہتے مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائی جائیں۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرادادوں پرعملدرآمد نہ ہونے کی قیمت کشمیریوں کی نسلوں نے اپنے خون سے ادا کی ہے۔ سلامتی کونسل کا اپنی قراردادوں کو نظرانداز کرنا ادارے کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے۔ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر بھارتی بربریت کے ساتھ ساتھ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدارامد نہ ہونے کی بھی واضع علامت و نشانی ہے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب نے اپنے خطاب میں کہا کہ پانچ اگست کے غیر قانونی بھارتی اقدامات سے مقبوضہ وادی کشمیر میں ریاستی جبر و تشدد اور ظلم و بربریت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے زور دے کر کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کو ختم ہونا ہوگا اور اس ضمن میں سلامتی کونسل کو کرفیو ختم کروانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ سلامتی کونسل کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں بشمول جبری گرفتاریاں اور مظاہرین پر پیلٹ گنز کے استعمال کو بھی رکوانا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں