لاہور(سی این پی)چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا ہے کہ 99 فیصد لوگ عدالتی فیصلے پڑھے بغیر تجزیے پیش کرتے ہیں۔لاہور میں سابق وزیر قانون ایس ایم ظفر کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ پہلے قانون کے طلبہ کو نامور وکلا پڑھاتے تھے لیکن اب تعلیم کا معیار یہ ہے کہ سال دوم کا طالب علم سال اول کے طالب علم کو پڑھا رہا ہوتا ہے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ 99 فیصد لوگ عدالتی فیصلے پڑھے بغیر تجزیے پیش کر رہے ہوتے ہیں، ان لوگوں کا آئین اور قانون سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، مجھے فکر ہے کہ مستقبل کا مورخ کیا لکھے گا۔چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ ہم نے 127 دنوں میں 33 ہزار مقدمات کے فیصلے کیے، چیزوں کو ٹھیک کیا جائے تو اچھے نتائج مل سکتے ہیں، ہم نے اپنے گھر کو ٹھیک کیا ہے اور اس میں ہمیں کامیابی ملی ہے۔اس موقع پر سابق وزیر قانون ایس ایم ظفر کا کہنا تھا کہ قائد اعظم جیسا لیڈر پیدا نہیں ہوا اور نہ ہی پاکستان جیسا کوئی دوسرا ملک ہے۔
برطانوی ہائی کمشنر کی نواز شریف سے ملاقات، دو طرفہ تعاون میں اضافے پر بات چیت
این سی ایچ آر کو A-اسٹیٹس ایکریڈیشن دیدی گئی پاکستا ن کا خیر مقدم
بشکیک میں پاکستانی طلبا کی صورتحال پر وزیاعظم کا کرغستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ
وزیر داخلہ کی سعودی سفیر سے ملاقات ،مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
اےاین ایف کی کارروائیاں، منشیات کی بھاری مقدار برآمد، 7 گرفتار
پاکستانی طلبا پر تشدد، کرغستان کے ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی
یقین ہے حکومتِ کرغستان اپنی سرزمین پر پاکسانیوں کا خیال رکھے گی، بلاول بھٹو
ٹرک کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 13 افراد جاں بحق
28 مئی کو جنرل کونسل کے اجلاس میں نوازشریف کو پارٹی صدر منتخب کیاجائے گا
اسلام آباد شہری کے علاقوں میں 100 گرام روٹی کے قیمت 18 روپے مقرر