دیوانی مقدمات کا فیصلہ دو سال تک کرنے کی شرط لاگو کی جارہی ہے، فردوس عاشق اعوان

اسلام آباد(سی این پی) معاونِ خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سستے،فوری انصاف کی فراہمی وزیراعظم کامشن ہے، دیوانی کیسزکا فیصلہ2سال تک کرنیکی شرط لاگوکی جارہی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فردوس عاشق اعوان نے اپنے بیان میں بتایا کہ حکومت کے مثبت اقدامات حقیقی تبدیلی کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں، اب مقدمات کا فیصلہ جلد ہوگا تاکہ انصاف کی حصولی کو یقینی بنایا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک نسل مقدمہ درج کرتی ہے تو اس کا فیصلہ تیسری نسل تک پہنچ کر ہوتا تھا البتہ اب حکومت دیوانی مقدمات کا فیصلہ 2 سال تک کرنے کی قانونی شرط لاگو کرنے جارہی ہے۔معاونِ خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ دو سال میں فیصلہ کرنے کی شرط تمام عدالتوں پر عائد ہوگی جن میں سول سے لے کر سپریم کورٹ شامل ہے، حکومتی اقدام کے بعد سمن، وصولی، حاضری، شہادتوں کا ریکارڈ ٹیکنالوجی سے منسلک ہوگا کیونکہ سستے اورفوری انصاف کی فراہمی پی ٹی آئی کابنیادی نظریہ اوروزیراعظم کامشن ہے۔انہوں نے بتایا کہ خواتین کو وراثتی حق، معاشرتی،قانونی پیچیدگیوں کی نذرہوچکاتھا، وزیراعظم کی ہدایت پر تشکیل دیا جانے والا قانون خواتین کے وراثتی حق کویقینی بنائیگا، حکومت ریاست مدینہ کی طرز پر معاشرے کی تشکیل کے لیے پرعزم ہے۔فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت نے بے گناہ اورمعمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کا بوجھ اٹھا لیا، اتھارٹی کے قیام سے فوری انصاف کی فراہمی کاخواب حقیقت بن جائیگا، جیلوں میں قید خواتین بچے اور دیگرمستحق و نادار قیدی پہلے اپنے مقدمات کی پیروی سے قاصرتھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں