حفاظتی سامان ان اسپتالوں میں دیا گیا جہاں 5 سے کم وینٹی لیٹرز ہیں، علی زیدی

کراچی(سی این پی)وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ این ڈی ایم اے نے اسپتالوں میں پی پی ایز تقسیم کی ہیں، پی پی ایز ان اسپتالوں میں دیے گئے جہاں 5 سے کم وینٹی لیٹرز ہیں۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے پورٹ سے لوگوں نے مال اٹھانا چھوڑ دیا، لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ پورٹ اسٹوریج نہیں بلکہ لاجسٹک ایریا ہے۔علی زیدی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے کرونا کی وبا کے پیش نظر بہترین اقدامات کیے ہیں، وفاقی حکومت پر تنقید غلط کی جارہی ہے۔ ہر ملک اور شہر کے حقائق مختلف ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کرونا وائرس کے خلاف ڈاکٹرز فرنٹ لائن سولجر ہیں، ہمیں ہر حال میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل عملے کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔علی زیدی کا کہنا تھا کہ پورٹ پر 5 دن کی فری اسٹوریج کی منظوری دے دی گئی ہے، ای سی سی منظوری دے چکی، کابینہ سے بھی جلد منظوری ہوجائے گی۔ اس اہم معاملے پر بہت سی کمپنیوں نے ہم سے رابطہ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس ایک عالمی مسئلہ ہے، این ڈی ایم اے نے اسپتالوں میں پی پی ایز تقسیم کی ہیں۔ پی پی ایز ان اسپتالوں میں دیے گئے جہاں 5 سے کم وینٹی لیٹرز ہیں۔ سندھ کے ناردرن علاقے میں ایک اسپتال میں وینٹی لیٹر ہی نہیں۔علی زیدی کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی 12 سالوں میں ایک اچھا اسپتال ہی بنا لیتی، بالائی سندھ میں آئسولیشن کے صرف 2 سینٹرز ہیں، ہنگامی بنیادوں پر ملک میں صحت کا شعبہ ٹھیک کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آج تک ملکی تاریخ میں 144 ارب کا ریلیف پیکج کسی حکومت نے نہیں دیا، حفاظتی سامان کراچی، حیدر آباد اور جامشورو کے اسپتالوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ ڈاکٹرز فرنٹ لائن سپاہی ہیں، ان کی جتنی مدد کی جائے کم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں