کورونا وائرس کے خلاف برسرپیکار طبی عملہ کی خدمات قابل ستائش ہیں، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد(سی این پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کورونا وائرس کے خلاف برسرپیکار طبی عملہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ قوم اس حوالے سے حکومتی ہدایات پر عملدرآمد جاری رکھے، عوام کی خوراک اور روزگار کی ضروریات کے پیش نظر بعض شعبوں میں لاک ڈائون سے نرمی کی ضرورت ہے، اس حوالے سے کسی بھی فیصلہ کے لئے اپنی حکومت پر بھروسہ کریں، قوم اس آزمائش سے جلد نکل آئے گی۔ کورونا وائرس سے بچائو اور طبی عملہ کے لئے ستائشی ویڈیو پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ کورونا کا حملہ بڑا شدید تھا لیکن اس کا اثر ہمارے خدشات سے کم رہا ہے تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ کسی قسم کی بے احتیاطی کی جائے، ہمیں ضروری احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد جاری رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے حکومتی ہدایات کے مطابق احتیاطی تدابیر اختیار کیں اور سماجی فاصلہ برقرار رکھا جس کے نتیجہ میں کورونا کے متاثرین کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ نہیں ہوا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ یہ تجربہ کامیاب رہاہے اس لئے اسی طرح عملدرآمد جاری رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف ضرورت کے تحت ہی باہر نکلیں اور حتی الامکان کوشش کریں کہ اپنی اور اپنے پیاروں کی جان خطرے میں نہ ڈالیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ جتنی کم تعداد وائرس سے متاثر ہو گی اتنا ہی جلد اس آزمائش سے باہر نکل سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈائون کے حوالے سے وفاقی اور صوبائی حکومتیں حالات کا جائزہ لے کر وقتاً فوقتاً فیصلہ کریں گی، اس کا اس بات پر انحصار ہو گا کہ آپ لوگ احتیاطی تدابیر پر کتنا عمل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک سروے کے مطابق پاکستان میں 85 فیصد لوگوں کو آگاہی ہے کہ کیا کیا احتیاطی تدابیر اختیار کی جانی چاہئیں، اس لئے ان پر عملدرآمد جاری رکھیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ وہ صحت کے شعبہ سے وابستہ اہلکاروں بشمول ڈاکٹرز، نرسوں اور دیگر پیرا میڈیکل سٹاف کے ساتھ ساتھ متاثرین کی مدد کے لئے رضاکارانہ خدمات سر انجام دینے والوں، مخیر حضرات، تمام انتظامیہ اور حکومتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے اثرات سے نمٹنے کے لئے بہترین انداز میں کام کرنے کی کوشش کی گئی ہے، اس سلسلے میں معاشرے کے غریب اور محروم طبقہ کے ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو احساس پروگرام کے تحت امدادی رقم فراہم کی جا رہی ہے کچھ عرصہ مشکل ضرور ہو گا تاہم اللہ کے فضل سے جلدی اس آزمائش سے نکلا جا سکتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی ایک طاقت یہ بھی ہے کہ غلہ کی پیداوار میں خود کفیل ہے، اس سلسلے میں متعلقہ شعبے میں آسانی پیدا کی جائے تاکہ فصلوں کی کٹائی، ٹرانسپورٹ ذخیرہ کے لئے ضروری سہولیات میسر آ سکیں، اسی طرح روزگار کی فراہمی کے لئے زراعت کے علاوہ تعمیرات کے شعبہ میں بھی لاک ڈائون میں نرمی کی ضرورت ہے، اس حوالے سے توازن بہت اہم ہے تاکہ لوگوں کو خوراک اور روزگار کے تحفظ کے ساتھ ساتھ کورونا کے پھیلائو کی روک تھام بھی ممکن ہو سکے، اس سلسلے میں فیصلہ کے لئے عوام اپنی حکومت پر اعتماد کریں۔ انہوں نے کہا کہ علماء کرام نے مساجد میں نمازیوں کی تعداد اور دیگر احتیاطی تدابیر کے حوالے سے مثبت کردار ادا کیا ہے جس پر ان کا مشکور ہوں۔ صدر مملکت نے کہاکہ رمضان المبارک کی آمد کے پیش نطر علماء کرام سے آئندہ ہفتہ کو بات چیت ہو گی، عوام رمضان میں صدقہ خیرات اور زکوة کا مساجد کے ذریعے اہتمام جاری رکھیں، اس حوالے سے کوئی واضح لائحہ عمل علماء کرام کی مشاورت سے طے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ لاک ڈائون کی وجہ سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے ٹیلی ویژن پر صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک پہلی جماعت سے بارہویں جماعت تک نصاب کے اعتبار سے کلاسوںکا اہتمام کیا گیا ہے جو خوش آئند ہے۔ اس سے والدین کو اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کا موقع میسر آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے قوی امید ہے کہ آپ کی وجہ سے اس وباء کا مقابلہ کیا جا رہا ہے اور انشاء اللہ ہمیں اس سے نجات مل جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں