اسلام آباد(سی این پی) وزیر اعظم عمران خان نے کچھ وزراءاورمشیروں کی کارکردگی غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے اپنی ٹیم کی کارکردگی جاننے کا فیصلہ کرلیا اور وزراء کو رپورٹس جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کچھ وزرااورمشیروں کی کارکردگی سے غیرمطمئن ہیں ، اس سلسلے میں عمران خان نے اپنی ٹیم کی کارکردگی جاننے کا فیصلہ کرلیا اوروزراء کو وزارتوں کی کارکردگی رپورٹس جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کس وزیر کی کیا کارکردگی رہی؟ آگاہ کیا جائے جبکہ کس وزیرنے وزارت میں کتنا وقت گزارا؟کتنے اجلاس؟ کیا فیصلے ہوئے؟ اس بارے میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزرا،وزرائے مملکت اورمشیروں سے کارکردگی رپورٹ مانگی گئی جبکہ وزیراعظم نے وفاقی وزراءسے مستقبل میں منصوبہ بندی کی تفصیل بھی طلب کی اور کہا کئی وزارتوں اوران کے ماتحت محکموں کی کارکردگی تسلی بخش نہیں۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیراپنی وزارت کے مستقبل کی منصوبہ بندی پرمشتمل پلان وزیراعظم آفس بھجوائیں گے ، جس کے بعد وزیراعظم کارکردگی رپورٹس کی بنیاد پر وزراء کے مستقبل کے بارے میں فیصلے کریں گے۔یاد رہے چند روز قبل وفاقی کابینہ میں اہم تبدیلیاں کی گئی تھیں، وفاقی وزیر خسرو بختیار کا قلمدان تبدیل کر کے اکنامک افیئر کی وزارت سونپ دی گئی جب کہ ایم کیو ایم پاکستان کے خالد مقبول صدیقی کا وزیراعظم نے استعفی منظور کر لیا تھا اور ان کی جگہ ایم کیوایم کے امین الحق کو ٹیلی کمیونی کیشن کا قلمدان دے دیا گیا ہے۔فخرامام کو وزارت فوڈ سیکیورٹی کا قلمدان دیا تھا جبکہ بابر اعوان کی کابینہ میں واپسی ہوئی اور انہیں وزیراعظم کے پارلیمانی امور کا مشیربنا دیا گیا تھا۔
ویڈ لاک پالیسی جلد از جلد منظور کروائی جائے,خواتین اساتذہ کا سپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ
گندم درآمد کرنے کا فیصلہ پی ڈی ایم حکومت کی سمری پر لیا گیا تھا، انوار الحق کاکڑ
سید حسن شاہ بخاری طویل علالت کے بعد وفات پا گئے
پاکستان اور جاپان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دیں، وزیراعظم
توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس، صدر آصف زرداری کیخلاف کارروائی روک دی گئی
مہنگائی میں پسے عوام کو بجلی کا جھٹکا لگانے کی تیاری
ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیش گوئی
9 مئی کو کرنے والے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا پڑے گی،ڈی جی آئی ایس پی آر
سعودی وفد نے پاکستان کی مہمان نوازی کا کھلے دل سے اعتراف کیا، وزیراعظم
جو جج مداخلت دیکھ کر کچھ نہیں کر سکتا وہ گھر بیٹھ جائے، چیف جسٹس