اسلام آباد(سی این پی)وفاقی کابینہ نے کنسٹرکشن انڈسٹری کیلئے آرڈیننس کی منظوری دے دی، وفاقی کابینہ سے سرکولیشن سمری کے ذریعے منظوری لی گئی، آرڈیننس منظوری کیلئے صدر مملکت کو بھجوا دیا گیا۔تعمیراتی انڈسٹری کو ریلیف فراہم کیا جائے گا، صدر مملکت کی منظوری کی بعد وزارت قانون آرڈیننس کا اجرا کرے گی۔ آرڈیننس کے تحت تعمیراتی منصوبوں میں سرمایہ کاری پر ذرائع آمدن نہیں پوچھا جائیگا، بلڈرز، لینڈ ڈیولپرز کو خصوصی مراعات دی جائیں گی، سیمنٹ اور سٹیل کے علاوہ بلڈنگ مٹیریل پر ود ہولڈنگ ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔آرڈیننس کے تحت کم لاگت ہائوسنگ منصوبوں پر 90 فیصد تک ٹیکس کی چھوٹ ہوگی، نامکمل، جاری اور 31 دسمبر 2020 سے پہلے کے منصوبے سکیم سے فائدہ اٹھائیں گے، مراعات حاصل کرنے کیلئے نئے، جاری منصوبوں کی ایف بی آر میں رجسٹریشن لازمی ہوگی، پبلک آفس ہولڈر اور سزا یافتہ افراد آرڈیننس سے مستفید نہیں ہو سکیں گے۔
این سی ایچ آر کو A-اسٹیٹس ایکریڈیشن دیدی گئی پاکستا ن کا خیر مقدم
بشکیک میں پاکستانی طلبا کی صورتحال پر وزیاعظم کا کرغستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ
وزیر داخلہ کی سعودی سفیر سے ملاقات ،مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
اےاین ایف کی کارروائیاں، منشیات کی بھاری مقدار برآمد، 7 گرفتار
پاکستانی طلبا پر تشدد، کرغستان کے ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی
یقین ہے حکومتِ کرغستان اپنی سرزمین پر پاکسانیوں کا خیال رکھے گی، بلاول بھٹو
ٹرک کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 13 افراد جاں بحق
28 مئی کو جنرل کونسل کے اجلاس میں نوازشریف کو پارٹی صدر منتخب کیاجائے گا
اسلام آباد شہری کے علاقوں میں 100 گرام روٹی کے قیمت 18 روپے مقرر
پاکستانی طلبہ سے متعلق کرغز حکام سے رابطے میں ہیں، دفتر خارجہ