لیجنڈری اداکارمعین اخترکومداحوں سے بچھڑے 9 سال بیت چکے

لاہور(سی این پی) لیجنڈری اداکار ، کامیڈین ، اداکاراورمیزبان معین اخترکومداحوں سے بچھڑے 9 برس بیت گئے، ان کی اداکاری آج بھی مرجھائے ہوئے لبوں پرمسکراہٹیں بکھیر دیتی ہے۔ہردل عزیز اوربے مثال فنکار معین اختر 24 دسمبر 1950 کو کراچی میں پیدا ہوئے اور 13 برس کی عمر میں ہی سٹیج پرادکاری کے جوہر دکھانا شروع کیے۔16 سال کی عمر میں امریکی صدر جان ایف کینیڈی کی نقل اتار کر ٹیلی ویژن پر اداکاری کاآغازکیا ۔انہوں نے ریڈیو ، ٹی وی ، اسٹیج اور فلم میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے ۔ اداکاری کے علاوہ پوری دنیا میں ان کی میزبانی کے انداز کو سراہا جاتا ہے ۔ کامیڈی کی دنیا میں معین اختر کا کوئی ثانی نہیں تھا جب وہ کامیڈی کرتے تو مرجھائے ہوئے چہرے کھل اٹھتے تھے اوران کی کامیڈی لبوں پرمسکراہٹیں بکھیر دیتی تھی۔معین اختر نے اسکرین پر سنجیدہ اداکاری کرکے کئی بار ناظرین کو اشکبار بھی کیا ۔ انہوں نے مشہور زمانہ “روزی” کے کردار میں خود کو ایسا ڈالا کہ سب ہی لوگ انہیں ” روزی “سمجھتے تھے ۔ لیجنڈری اداکار معین اختر کے یاد گار ڈراموں اور اسٹیج شوزمیں آنگن ٹیڑھا،روزی، سچ مچ، نوکر کے آگے چاکراور اسٹوڈیو پونے تین، بندر روڈ سے کیماڑی، آنگن ٹیڑھا، اسٹوڈیو ڈھائی ، یس سر نو سر اورعید ٹرین شامل ہیں، ڈرامہ روزی میں ان کاکردارشاید کبھی نہ بھلایا جاسکے۔حکومت پاکستان نے معین اختر کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں “تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز سے بھی نوازا۔ معین اختر کو کراچی میں22 اپریل 2011 کو دل کا دورہ پڑا جوان کے لئےجان لیوا ثابت ہوا اور مزاح کا یہ سنہری باب ہمیشہ کے لئے بند ہو گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں