ملک کو مشکل اقتصادی صورتحال سے نکالنے کیلئے سخت فیصلے کئےجسکے اثرات سامنے آئے،عبدالحفیظ شیخ

اسلام آباد (سی این پی) وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ومحصولات ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے کہاکہ کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے جاری مالی سال کے دوران بڑھوتری کی شرح منفی ایک اعشاریہ پانچ جبکہ آئندہ مالی سال کے دوران 2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔یہ بات انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکائونٹنٹس آف پاکستان کے زیراہتمام انٹرنیٹ پرمنعقدہ سیمینارمیں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے معیشت کے استحکام کیلئے اٹھائے جانیوالے اقدامات کے نتیجہ میں جاری مالی سال کے دوران حکومت جی ڈی پی میں تین فیصد بڑھوتری کی توقع کررہی تھی۔ تاہم کوروناوائرس کی عالمگیروباء کی وجہ سے جاری مالی سال میں گروتھ کی شرح منفی ایک اعشاریہ پانچ رہنے کا ا مکان ہے، آئندہ مالی سال کے دوران گروتھ کی شرح دوفیصد رہے گی۔اسی طرح جاری مالی سال میں مالیاتی خسارہ میں 9 فیصدکمی کاامکان تھا جسے اب 7 فیصد کردیا گیاہے، آئندہ مالی سال کے دوران خسارے میں مزید کمی اورجی ڈی پی کے تناسب سے قرضوں کی شرح میں بھی کمی لائی جائیگی۔وزیراعظم کے مشیرنے کہاکہ کوروناوائرس کی عالمگیروباء کی وجہ سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے رواں سال عالمی معاشی بڑھوتری میں تین فیصدکمی کا اندیشہ ظاہرکیاہے، عالمی معیشت سکڑنے کے نتیجہ میں پاکستان کی برآمدات متاثرہوئی ہیں، ماہ اپریل میں برآمدات کی شرح میں گزشتہ سال اپریل کے مقابلے میں 40 فیصد کی نمایاں کمی آئی ہے۔اسی طرح لاک ڈاون اوراقتصادی سرگرمیوں میں سست روی کی وجہ سے بے روزگاری کی شرح میں بھی اضافہ ہورہاہے، محصولات اکھٹاکرنے کی شرح میں کمی آئی ہے جس سے مصارف پراثرات مرتب ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے وباء سے متاثرہ غریب طبقہ توشہریوں اورصنعت وتجارت کیلئے 1200 ارب روپے سے زائد مالیت کا امدادی پیکج جاری کیاہے، آئی ایم ایف نے پاکستان کی امدادی پیکج کی حمایت کی ہے، حکومت نے تعمیرات کے شعبہ کیلئے خصوصی مراعات اورسہولتیں دی ہیں جس سے اقتصادی سرگرمیوں میں نمایاں تیزی لانے میں مدد ملیگی۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت جب اقتدارمیں آئی توملک کو شدید اقتصادی بحران کا سامناتھا، ملک کو مشکل اقتصادی صورتحال سے نکالنے کیلئے سخت فیصلے کئے گئے جس کے اثرات سامنے آئے، ان پالیسیوں کی وجہ سے حسابات جاریہ کاخسارہ 20 ارب روپے سے کم کرکے 3 ارب روپے کردیاگیاہے،اسی طرح برآمدات میں اضافہ اوردرآمدات میں نمایاں کمی آئی ہے، مارکیٹ میں روپے کی حقیقی ویلیو قائم ہوئی جس سے روپیہ کی قدرمیں استحکام آرہاہے۔ وزیراعظم کے مشیرنے مزیدکہاکہ آئی ایم ایف پروگرام کے نتیجہ میں بین الاقوامی مالیاتی اداروں کاپاکستان پراعتماد بحال ہواہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں