چین نےپائیدار ترقی کا پہلا ہدف حاصل کرکے دنیا کو باور کروایا کہ غربت کا خاتمہ ممکن ہے،اقوام متحدہ

نیویارک (سی این پی) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے سفیر برائے ساﺅتھ کوآپریشن و ڈائریکٹر اقوام متحدہ دفتر برائے ساﺅتھ کوآپریشن جارج چیڈیک نے کہا ہے کہ چین نے غربت میں کمی میں کامیابی حاصل کر کے عالمی برداری کے سامنے یہ ثابت کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے 17اہداف( ایس ڈی جیز) میں ”غربت کے خاتمہ “ کا پہلا ہدف حاصل کرنا ممکن ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ چین نے غربت میں کمی کر کے پائیدار ترقی کا پہلا ہدف حاصل کر کے ہمیں یقین دلایا ہے کہ 1.4 بلین آبادی والے ملک میں بھی غربت کا خاتمہ کی جاسکتا ہے اور یہی نہیں غربت کے خلاف جنگ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کرنا چین کی عالمی غربت کے خاتمے میں اہم شراکت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے دنیا کو اور خاص طور پر گلوبل ساتھ کے لیے ایک مثال قائم کی ہے کہ کس طرح جامع معاشی اور سماجی پالیسیوں سے لاکھوں لوگوں کو غربت سے نکالا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکومت کی طرف سے غربت میں کمی کی پالیسی اور انتہائی غربت کے شعبوں میں مرکوز تعاون کی فراہمی غربت کے خاتمے میں کارآمد ثابت ہوئی ہے جو اقوام متحدہ کے مطالبے کے مطابق کسی کو پیچھے نہیں چھوڑنا کے عزم کی بھی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غربت کا خاتمہ چین کی ترجیح ہے اور چین میں اقوام متحدہ کا دفتر موثر اور ٹھوس اقدامات اور تعاون سے غربت کے خاتمے کی حمایت کے لئے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہر ملک کے اپنے اہداف، حالات، صلاحیتیں اور ترقیاتی مقصد ہوتے ہیں لیکن چین کے تجربات اور مشترکہ پائیدار ترقیاتی اہداف کا اشتراک عالمی جنوب میں انتہائی مفید ہے۔ اور ہمیں امید ہے کہ چین اور دیگر جنوبی ممالک کے درمیان پائیدار ترقیاتی اہداف کے اس پہلے ہدف میں مزید تعاون حاصل ہو گا۔ واضح رہے کہ 2015 ءمیں اقوام متحدہ کی تمام رکن ریاستوں نے پائیدار ترقی کے لیے17 اہداف پر مشتمل 2030 ءایجنڈا پیش کیا جس میں غربت کے خاتمے اور لوگوں کو امن و خوشحالی فراہم کرنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں