واشنگٹن(سی این پی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں کا الزام بائیں بازو کے گروپ انٹیفا پر لگا دیا۔امریکی ریاست منی سوٹا کے دارالحکومت مینی پولس میں سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے بعد مختلف ریاستوں میں گزشتہ 6 روز سے ہنگامے اور فسادات جاری ہیں اور صورت حال کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے مختلف شہروں میں کرفیو بھی نافذ کیا گیا ہے۔امریکی صدرنے انٹیفا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا اعلان کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بائیں بازو کے گروپ نے پرامن احتجاجی مظاہرے کو ہائی جیک کیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق انٹیفا گروپ انتہائی دائیں بازو کی نسل پرستی کے خلاف قائم ہوا تھا۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ مینی پولس کے میئر انٹیفا پر پہلے دن پابندی لگا دیتے تو سب ٹھیک ہوتا۔دوسری جانب ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کے مقام کا دورہ کیا اور ڈیلا ویئر کے علاقے ولمنگٹن پہنچے جہاں گزشتہ رات احتجاج کیا گیا تھا۔جوبائیڈن کا کہنا تھا ہم تکلیف سے دوچارقوم ہیں لیکن ہمیں اس تکلیف کے ہاتھوں تباہ نہیں ہونا۔متاثرہ سیاہ فارم خاندان سے گفتگو کرتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا کہ صدر بنا تو میں بات چیت کی قیادت کرنے میں مدد کروں گا ، آپ کی بات اسی طرح سنوں گا جس طرح آج یہاں سن رہاہوں۔
سراپا شفقت و عنایت ماؤں کی عظمت کو سلام، مریم نواز
آزاد کشمیر کشیدہ صورتحال، متعدد شہروں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج مائوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 18 سے 22 مئی تک آذربائیجان کا دورہ کریں گے
نرسوں کا عالمی دن پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج منایا جا رہا ہے
سردار محمد لطیف خان کھوسہ کے گھرپر شوگرفری پاکستان پروگرام کیمپ کاانعقاد
ناظمہ صوبہ جنوبی پنجاب شازیہ سیال اور ناظمہ صوبہ خیبر پختونخواہ عائشہ سید اور دیگر نے اپنی ذمہ داریوں کا حلف اٹھا لیا-
شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری
برطانوی ہائی کمشنر کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
اسحاق ڈار چین کا 4 روزہ دورہ کرینگے