یونیورسٹی آف سرگودھا میں عہدوں کی بندر بانٹ، لاہور ہائی کورٹ کی میرٹ پر بھرتیوں کی ہدایات،

لاہور(سی این پی) یونیورسٹی آف سرگودھا میں عہدوں کی بندر بانٹ، لاہور ہائی کورٹ کی میرٹ پر بھرتیوں کی ہدایات،تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے سالوں سے پڑی خالی آسامیوں پر تقرری کرنے اور سینئر پروفیسرز کی لسٹ ایک مہینے میں جاری کرنے کا حکم دے دیا۔ یونیورسٹی آف سرگودھا کے سینیئر پروفیسر ڈاکٹر الیاس طارق کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ ملک نے سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل رانا غلام سرور نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل یونیورسٹی کے سب سے سینیئر اور شعبہ کیمسٹری میں پروفیسر ہیں جبکہ 2018 سے ڈین فیکلٹی آف سائنسز کی آسامی پر تقرری نہیں کی جارہی جس کے لئے وہ سب سےموزوں امیدوار ہیں۔ اسی طرح 2016 سے پرو۔وائس چانسلر کی آسامی بھی خالی ہے۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ اور موجودہ انتظامیہ ذاتی عناد اور مفاد کی بنیاد پر ایسی آسامیوں پر تقرری نہیں کرتے جبکہ موجودہ وائس چانسلر سینیئر پروفیسرز کو کوئی انتظامی عہدہ نہیں دینا چاہتے کیوں کہ وہ خود ایک جونیئر ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔ عدالت نے درخواست گزار کی پیٹیشن پر فیصلہ کرتے ہوئے یونیورسٹی آف سرگودھا انتظامیہ کو ایک مہینے کے اندر اندر سنیارٹی لسٹ جاری کرنے اور آسامیوں پر تقرری کا حکم نامہ جاری کردیا۔

یونیورسٹی آف سرگودھا میں مستقل بنیادوں پر رجسٹرار، کنٹرولر امتحانات و خزانچی جیسی بڑی آسامیوں پر تقرریوں کا نہ ہونا وائس چانسلر کی نااہلی اور بد نیتی کا ثبوت ہے وزیر اعلی کی تحقیقاتی ٹیم بھی وی سی سرگودھا کو انتظامی نااہلی کی بنیاد پر فوری عہدے سے ہٹانے کی سفارش کر چکی ہے تاہم اس حوالے سے ابھی حکومتی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔ تعلمی حلقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی مجرمانہ غفلت اور خاموشی پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیارٹی لسٹ کی عدم موجودگی یونیورسٹی میں آج تک ڈین اور پرو۔وائس چانسلر کس طرح تعینات ہوتے رہے۔ ان حلقوں نے وزیر اعلٰی پنجاب، گورنر پنجاب اور صوبائی وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا کہ تعلیمی اداروں میں اقربا پروری اور میرٹ و قانون کی خلاف ورزیوں پر نوٹس لیا جائے اور مثالی اقدامات سے تعلیمی اداروں کو مالی و سیاسی مداخلت سے پاک کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں