سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کا ریفرنس سماعت کے لیے مقرر

اسلام آباد(سی این پی) اگلے سال فروری یا مارچ میں ہونے والے سینیٹ الیکشن سے متعلق بڑی پیش رفت ہوئی ہے، جہاں سپریم کورٹ میں سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کا ریفرنس سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ چار جنوری کو سماعت کرے گا، صدر مملکت کے ریفرنس پر سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کردیا ہے۔ریفرنس پر ابتدائی سماعت چار جنوری کو دوپہر ایک بجے کی جائے گی، حکومت نے صدارتی ریفرنس کے ذریعے عدالت سے رائے مانگی ہے کہ کیا سینیٹ الیکشن آئینی ترمیم کے بغیراوپن بیلٹ کے ذریعے ہوسکتاہے؟۔حکومت نے 23 دسمبر کو صدر مملکت کی جانب سے منظوری کے بعد آرٹیکل186کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا تھا، ریفرنس اٹارنی جنرل کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کیاگیا تھا، جس میں بغیر الیکشن ایکٹ 2017کے سیکشن 122 سکس میں ترمیم پر رائے مانگی گئی تھی۔ریفرنس میں حکومت نے موقف اپنایا تھا کہ خفیہ بیلٹ انتخاب صدر، اسپیکر، چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلیے ہوتاہے، سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ سے ہوگا یا اوپن بیلٹ؟یہ عوامی مفاد کا سوال ہے۔سپریم کورٹ میں دائر آئینی درخواست میں حکومت کا موقف تھا کہ سیاسی جماعتوں، قانون دانوں، سول سوسائٹی کا موقف رہا کہ انتخاب شفاف ہوناچاہیے، اکثریت کا یہ موقف بھی ہے سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خریداری عام ہے، لہذا سینیٹ الیکشن ووٹوں کی خریداری کی برائی سے پاک اور شفاف ہونا چاہیے، اوپن بیلٹ سے ووٹوں کی خریداری روکنا بڑی سیاسی جماعتوں کا منشور رہا ہے۔واضح رہے کہ اسی روز ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس بھجوانے کی وزیرِاعظم کی تجویز کی منظوری دیتے ہوئے ریفرنس پر دستخط کئے تھے۔یاد رہے کہ پندرہ دسمبر کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے کابینہ اجلاس میں وفاقی حکومت نے سینیٹ انتخابات کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنیکا فیصلہ کیا تھا۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے لیے شو آف ہینڈ کا طریقہ اپنایا جا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں