نیویارک(سی این پی)اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ماہرین یو این ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں عوام سے زمین اور روزگار میں امتیازی سلوک ہو رہا ہے، بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو یکطرفہ طور پر کالعدم قرار دیا ہے۔انسانی حقوق کے ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت نے کشمیر میں مئی 2020 میں نام نہاد ڈومیسائل قوانین پاس کیے، بھارت کی نام نہاد قانون سازی سے کشمیری عوام اپنا تحفظ یقینی بنانے سے محروم ہوئے۔یو این ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی ڈومیسائل قانون لسانی، مذہبی اور نسلی بنیادوں پر آبادیاتی تبدیلی کا خدشہ بڑھا رہا ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے عوام کے معاشی، معاشرتی اور ثقافتی حقوق کا تحفظ کرے۔
محسن نقوی کا پاسپورٹ آفس گارڈن ٹاؤن کا دورہ، رشوت کی شکایات پر ڈائریکٹرز تبدیل
گندم کے معاملے پر نگران حکومت نے غلط فیصلے کیے، احسن اقبال
آڈیو لیکس کیس، جسٹس بابر ستار نے متفرق درخواستیں جرمانے کیساتھ خارج کر دیں
گندم خریداری کا معاملہ، کسانوں کا احتجاج، کسان بورڈ پنجاب کے سربراہ گرفتار
والدہ کی دوسری شادی اور گھریلو جھگڑے، بہن بھائی نے دریا میں چھلانگ لگادی
بارش اور ژالہ باری کا امکان
قومی اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر چار بجے ہوگا
آئی ایم ایف کی جانب سے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری آج متوقع
اغوا ہونے والے سیشن جج شاکراللہ مروت بازیاب
وزیراعظم سے آئی ایم ایف سربراہ کی ملاقات، ایک نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال