پناہ کے زیر انتظام موٹاپاکے عالمی دن پرآگہی سیمینارکاانعقاد،موٹاپا دل سمیت متعدد امراض کی ایک بڑی وجہ قرار

اسلام آباد(سی این پی)پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے سینئر نائب صدربریگیڈیئرڈاکٹرعبدالقیوم کے زیرصدارت “موٹاپاکا عالمی دن”کے موقع پرایک اہم سیمینار کاانعقادکیاگیا،میزبانی کے فرائض پناہ کے جنرل سیکریٹر ی ثناء اللہ گھمن نے سرانجام دیے ،مہمانوں میں میڈیکل سپیشلسٹ،ماہر معدہ ،جگر،ذیابیطس امراض ڈاکٹرکرنل جنیدسلیم ، ڈاکٹرعبدالقیوم،سکارڈن لیڈر غلام عباس،مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے ،سیاسی ،سماجی ،طبی ماہرین ،صحافیوں سمیت متعدد افرادنے شرکت کی ۔سیمینارکاآغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، (پناہ) کے سینئر نائب صدربریگیڈیئرڈاکٹرعبدالقیوم نے کہاکہ دل سمیت متعددامراض کی ایک بنیادی وجہ موٹاپاہے، صحت مندجسم کے لئے قدرتی غذا نہایت اہم ہے ،مضرصحت غذا ،چکنائی،نمک اورمیٹھے سے بنی اشیاء کا استعمال بیماریوں میں اضافہ کاباعث بنے گا،ہم گزشتہ 36سال عوام کوسادہ وقدرتی غذا کے استعمال کی ترغیب دے رہے ہیں۔انچارج وزارت ٹوبیکوکنٹرول سیل ڈاکٹرضیاء السلام نے کہاکہ آج موٹاپاکاعالمی دن ہے ،World Obesity Dayکی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 800 ملین افراد موٹاپا کاشکارہیں، 2025 تک موٹاپا کے شکارافراد کے علاج پر 1 ٹریلین ڈالر سے زیادہ اخراجات آئیں گے،لہذا میٹھے سے بنی اشیاء سے گریزکرکے خود کوبیماریوں سے بچائیں۔میڈیکل سپیشلسٹ،ماہرامراض معدہ ،جگر،ذیابیطس ڈاکٹرکرنل جنیدسلیم نے کہاکہ موٹاپاکی روک تھام نہ کی گئی تواس میں مزید اضافہ ہوگا،موٹاپاایک بیماری ہے،جوجسم میں چربی کی مقداربڑھنے سے ہوتاہے ،پیٹ میں بڑھنے والی چربی دل کے امراض کی وجہ بنتے ہیں،1960میں اس سے متعلق آگہی کاآغازہوا،امریکہ اورمڈل ایسٹ میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ،پاکستان میں بھی پچھلے سالوںسے موٹاپامیں اضافہ ہورہاہے، جس کاتناسب چالیس فیصد سے زائد ہے،والدین موٹے ہوں تو80فیصد بچوں میں موٹاپے کاامکان بڑھ جاتاہے، چارچمچ بہترین آئل سے دوچمچ دیسی گھی بہترہے،جگرپر چربی ہونے سے کینسر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں،ورزش کواپنامعمول بنائیں،شوگری ڈرنکس ،تمباکونوشی ،اضافی خوراک ،شراب کااضافی استعمال موٹاپاکی بنیادی وجوہات میں سے ایک ہیں،جن سے پرہیز ضروری ہے۔منورحسین نے کہاکہ صحت سے لاپرواہی بیماریوں کودعوت دینے کے مترادف ہے، میں 5 سال سے کم عمر کے 38 ملین بچے موٹاپامیں مبتلاملے،موٹاپے سے بچا جاسکتا ہے،اگر ہم چینی اوراس سے بنی اشیاء جیسے شوگری ڈرنکس وغیرہ سے پرہیز کریں،زیادہ موٹاپا کی وجہ سے آج ہم دل ،کینسر،ذیابیطس،دماغی وسانس پھولنے جیسے امراض کاشدت سے شکارہیں،اس کی روک تھام کے لئے حکومتی سطح پربھی اقدامات اٹھائے جائیں ۔پناہ کے جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ صحت مندمعاشرہ کامیابی کی علامت ہے ، ڈبلیوایچ او کے مطابق این سی ڈیزبنیادی طور پر دل ،موٹاپا، پھیپھڑوں ، کینسر ، ذیابیطس ودیگرامراض ہیں،ہر دو سیکنڈ میں ایک شخص این سی ڈی کے ہاتھوں قبل از و قت مر جاتا ہے،10 میں سے7 اموات این سی ڈی کی وجہ سے رونماہوتی ہیں،جس کی ایک بنیادی وجہ شوگری ڈرنکس کاکثرت سے استعمال ہے، 2015 میں 2.2 بلین سے زیادہ افرادموٹاپے کاشکار رہے،اس میں تیزی سے اضافہ جاری ہے،توقع ہے کہ اگلی دہائی کے دوران بچوں میں موٹاپا 60 فیصدتک بڑے گا، جس کی تعداد2030 تک 250 ملین تک جا پہنچے گی،ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی رپورٹ کے مطابق 1975 کے بعد سے دنیا بھر میں موٹاپا میںتقریبا تین گنا اضافہ ہوا،2016 میں، 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے 1.9 بلین سے زائد بالغ افرادزیادہ وزن ،2016 میں 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے 39فیصد بالغ افراد موٹاپاکاشکاررہے،ہے۔ا س کی ایک بڑی وجہ شوگری ڈرنکس کاکثرت سے استعمال ہے ،اس کی کھپت عالمی سطح پر بڑھ رہی ہے،جو صحت اور فلاح و بہبود کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ ہے،حکومت کوچاہیے کہ شوگری ڈرنکس کی کھپت کوکم کرنے کے لئے مثبت اقدامات اٹھائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں