کرونا وائرس،جسمانی وزن کے حوالے سے ایک اور تشویش ناک تحقیق

لندن(سی این پی)کرونا وائرس کے حوالے سے نئی نئی ریسرچز جاری ہیں، ماہرین نے موٹاپے کو کرونا وائرس کے حوالے سے اہم خطرہ قرار دیا تھا تاہم اب ماہرین نے کہا ہے کہ معمولی سا زیادہ وزن بھی کرونا وائرس کے خطرات کو بڑھا سکتا ہے۔حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جسمانی وزن کووڈ 19 کے شکار افراد میں بیماری کی شدت پر اثر انداز ہونے والا عنصر ہے۔طبی جریدے دی لانسیٹ ڈائیبیٹس اینڈ اینڈوکرونولوجی جرنل میں شائع تحقیق میں 20 ہزار سے زیادہ کووڈ 19 کے مرریضوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا، یہ مریض کووڈ 19 کی پہلی لہر کے دوران اسپتال میں زیر علاج رہے یا مرگئے۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زیادہ جسمانی وزن کے ساتھ ساتھ کم جسمانی وزن بھی کووڈ 19 کے مریضوں میں سنگین نتائج کا خطرہ بڑھاتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ 20 سے 39 سال کی عمر کے افراد میں زیادہ جسمانی وزن کے نتیجے میں کووڈ 19 کی سنگین شدت کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے تاہم 60 سال سے زائد عمر کے افراد میں کم ہوتا ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ جسمانی وزن میں معمولی اضافہ بھی کووڈ 19 کی سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھا سکتا ہے اور وزن میں جتنا اضافہ ہوگا، خطرہ اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ 40 سال سے کم عمر افراد میں اضافی وزن سے خطرہ زیادہ بڑھ جاتا ہے تاہم 80 سال کی عمر کے افراد میں اس سے بیماری کے نتائج پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔ان کا کہنا تھا کہ ویکسینیشن پالیسیوں میں موٹاپے کے شکار افراد کو ترجیح دی جانی چاہیئے۔اس تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ باڈی ماس انڈیکس میں 23 کلو گرام یا اس سے زیادہ جسمانی وزن والے افراد کو زیادہ سنگین نتائج کا سامنا ہوا۔محققین کا کہنا تھا کہ ابھی یہ نہیں جانتے کہ جسمانی وزن میں کمی لانا کووڈ 19 کی سنگین شدت کا خطرہ کم کرسکتا ہے یا نہیں مگر یہ قابل قبول محسوس ہوتا ہے، جبکہ اس کے دیگر طبی فوائد بھی ہوتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں