اسٹاک ہوم(سی این پی) عالمی امن پر تحقیق کرنے والے ادارے سپری نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے تاہم عالمی قوتیں جوہری ہتھیاروں کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زیادہ مہلک بنا رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق امن پر تحقیق کرنے والے ادارے دی اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (SIPRI) یعنی سپری کی تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا، روس اور چین جوہری ہتھیاروں کو مزید مہلک اور جدید تر بنا رہی ہیں۔ جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں تو کمی دیکھی گئی ہے لیکن وار ہیڈز کے ذخائر میں تشویشناک اضافہ دیکھا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس کے آغاز میں امریکا، روس، فرانس، چین، بھارت، پاکستان اسرائیل اور شمالی کوریا کے پاس مجموعی طور پر 13 ہزار 80 ایٹمی ہتھیار تھے جب کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں اس میں 320 کی کمی آئی ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گو ایسے وار ہیڈز جن کو معیاد پوری ہونے پر تلف کردیاجائے گا اگر ان ہتھیاروں کو بھی چھوڑ دیا جائے تو گزشتہ برس سے اب تک جوہری ہتھیاروں کی تعداد نو ہزار 380 سے بڑھ کر نو ہزار 620 ہو جائے گی کیوں کہ نصب کرنے اور استعمال کے قابل ہتھیاروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔رپورٹ کے مطابق جوہری ہتھیاروں کی کمی اپنی جگہ لیکن ان ہتھیاروں کو پہلے سے زیادہ مہلک اور جدید بنانے سے جنگ کی صورت میں ہلاکتوں میں اضافے اور بڑے پیمانے پر تباہی کا خدشہ ہے۔
پنجاب بیورو کریسی میں اکھاڑ پچھاڑ
پی آئی اے کے حج آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوگا
ٹیکس ریٹرن فائنل نہ کرنے والوں کی سم بلاک کرنے کی تجویز مسترد
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا صوبے میں مفت ادویات کی فراہمی کا اعلان
احتجاجی تریک میں شرکت کا فیصلہ مجلس شوریٰ کریگی، امیر جماعت اسلامی کا اپوزیشن کو جواب
پوری قوم کو ایف بی آر کے محنتی اور قابل افسران پر فخر ہے، وزیراعظم
سردار سلیم پنجاب، فیضل کریم کنڈی خیبرپختونخوا اور خان مندوخیل گورنر بلوچستان تعینات
ڈبلیو ایچ او کی ریجنل ڈائریکٹر کی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات
معاشرے میں اقامت دین کی ترویج کے لئے سوشل میڈیا سے مثبت استفادہ ناگزیر ہے۔ثمینہ سعید
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری