اسلام آباد(سی این پی) جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ازخود نوٹس کے دائرہ اختیار کیلئے قائم بنچ پر اعتراض کر دیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ دیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کو اختیار نہیں وہ اپنے ہی بنچ کی مانیٹرنگ کرے، 5 رکنی معزز بنچ کو یہ مقدمہ سننے کا اختیار ہی نہیں، اگر ایک بنچ دوسرے کی مانیٹرنگ کرے گا تو نظام عدل زمین بوس ہو جائے گا۔خط کے متن میں کہا گیا کہ سرکاری ملازم کو رجسٹرار سپریم کورٹ لگانا آئین کی خلاف ورزی ہے، رجسٹرار سپریم کورٹ اس سے قبل وزیراعظم آفس میں کام کرتے رہے، رجسٹرار سپریم کورٹ کو حکومت سے ادھار کے طور پر لیا گیا۔دوسری جانب سپریم کورٹ میں صحافیوں کو ہراساں کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایک خط لکھا، خط میں کہا گیا ایک بنچ دوسرے کی کارروائی کا جائزہ نہیں لے سکتا، 1977 میں ایک بنچ کو دوسرے کے خلاف احکامات دیتے دیکھا ہے۔قائمقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ کے حکم میں مداخلت کا ارادہ نہیں، اگر کوئی مناسب وجہ نہ ہوئی تو یہ کیس دوبارہ 2 رکنی بنچ کے سامنے چلا یا جائے گا۔
حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی ایکسچینج کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن، 62 کروڑسے زائد رقم برامد ، 337 گرفتار
پی ٹی آئی نے ججز تقرری کی مجوزہ آئینی ترامیم مسترد کر دیں
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کی تقریب حلف برداری ملتوی
بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے 2 پہلو ہیں، مولانا فضل الرحمان
وزیر اعلیٰ پنجاب سے کورین سفیر کی ملاقات، دونوں ممالک کے باہمی تعاون کی ضرورت پر زور
زہر خورانی سے خاتون سمیت 3 بچیاں جاں بحق
آئندہ بارہ گھنٹے کے دوران ملک کے بیشتر حصوں میں موسم زیادہ تر خشک اور گرم رہے گا
پاکستان کا مستقبل روشن ہے اورخطے کا اگلا ٹیک حب بننے کی جانب گامزن ہے،مسعودخان
باردانہ کے حصول میں مشکلات دور کرنے کیلئے قومی غذاتی تحفظ کمیٹی قائم
کالعدم تنظیم کے دہشتگرد اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک