اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی قندوزدھماکےکی شدید مذمت

نیویارک(سی این پی) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے شمالی افغانستان کے شہر قندوزکی مسجد میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں کسی مذہبی ادارہ پر تیسرا حملہ ہے۔اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن دوجاریک کے جاری بیان کے مطابق اقوام متحدہ کےسربراہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ حملہ آور نے عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے ان کے مذہبی حقوق کو سلب کرنے کی کوشش کی جو بنیادی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مجرموں کو ہر صورت انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق خودکش بمبار نے مسجد میں دوران نماز جمعہ نمازیوںکو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم از کم 100 افراد جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوئے ۔سیکرٹری جنرل نے سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔اطلاعات کے مطابق اس حملے کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی جو اس سے پہلے افغانستان میں شیعہ مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنا چکا ہے اور طالبان کے مخالف ہیں ، جنہوں نے اگست کے وسط میں اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔خراسان کے عسکریت پسندوں نے گزشتہ ماہ کابل ایئرپورٹ پر بھی حملہ کیا تھا جس میں 13 امریکی فوجی اہلکار اور 169 افغان شہری ہلاک ہوئے تھے۔دریں اثناء افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن یوناما نے بھی اپنے ٹویٹ میں ان حالیہ حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔یوناما نے کہا کہ آج کا واقعہ انتہائی تشویش ناک اور پریشان کن ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں