دوحہ (سی این پی)افغانستان سے انخلا کے بعد امریکا اور طالبان کے درمیان پہلی بار مذاکرات قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شروع ہوگئے۔گزشتہ روز طالبان وفد افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی کی قیادت میں دوحہ روانہ ہوا تھا۔
افغانستان سے انخلا کے بعد امریکا اور طالبان کے درمیان پہلی بار مذاکرات شروع ہوگئے ہیں جبکہ یہ مذاکرات دو روز جاری رہیں گے۔اس حوالے سے افغان وزیرخارجہ امیر خان متقی کا کہنا تھاکہ امریکی وفد سے تعلقات کی نئی شروعات پر بات ہوئی ہے جبکہ افغان مرکزی بینک کے منجمد اثاثوں سے پابندی ہٹانےکا بھی کہا ہے۔ان کا کہنا تھاکہ امریکی وفد سے انسانی امداد جاری رکھنے اور دوحہ معاہدےکی پاسدرای پر بات ہوئی جبکہ بات چیت میں افغانستان کی علاقائی سالمیت کا احترام کرنے پر زور دیا گیا۔امیرخان متقی کا کہنا تھاکہ معاملات میں دخل اندازی نہ کرنے پر بھی بات ہوئی اور دونوں ممالک کے درمیان مثبت تعلقات اور روابط رکھنے پر تبادلہ خیال ہوا۔واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی وفد کا کہنا تھا کہ طالبان سے امریکی شہریوں کے افغانستان سے بحفاظت انخلا، ایک اغوا شدہ امریکی شہری کی بازیابی اور افغانستان میں انسانی حقوق پر بات کریں گے۔امریکا کے کہنا تھاکہ مذاکرات کا مقصد قطعی طالبان کو تسلیم کرنا نہیں۔
وفاقی دارالحکومت کی مثالی سکیورٹی، چور آئی جی کے گھر کے باہر سے ٹیلی فون کیبلز کاٹ کر لے گئے
بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں کتنا اضافہ ہوگا؟
چائنہ سی پیک فیز ٹو کے ذریعے زراعت، صنعت اور ایکسپورٹ میں جدت لائے گا،شی یانگ چیانگ
کرغزستان میں پاکستانی طلبہ پر حملے جاری، وزیراعظم کی اسحاق ڈار کو فوری بشکیک پہنچنے کی ہدایت
برطانوی ہائی کمشنر کی نواز شریف سے ملاقات، دو طرفہ تعاون میں اضافے پر بات چیت
این سی ایچ آر کو A-اسٹیٹس ایکریڈیشن دیدی گئی پاکستا ن کا خیر مقدم
بشکیک میں پاکستانی طلبا کی صورتحال پر وزیاعظم کا کرغستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ
وزیر داخلہ کی سعودی سفیر سے ملاقات ،مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
اےاین ایف کی کارروائیاں، منشیات کی بھاری مقدار برآمد، 7 گرفتار
پاکستانی طلبا پر تشدد، کرغستان کے ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی