غیرقانونی چنار ہائوسنگ سوسائٹی کی فائلیں سی ڈی اے کے اہلکارسے فروخت کرانے کا انکشاف

سی ڈی اے غیرقانی چنارہائوسنگ سوسائٹی کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے سہولت کار بن گیا
مجھے اور میرے دوستوں کوغیرقانونی چنار سوسائٹی میں سی ڈی اے کے اہلکار نے پلاٹ لے کردیئے تھے، متاثرہ شخص
وزیروںو مشیروں کی ناک کے نیچے سب کچھ ہونے کے باوجود کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی، متاثرین بے چینی شکار

اسلام آباد ( سی این پی ) غیرقانونی چنار ہائوسنگ سوسائٹی کی فائلیں سی ڈی اے کے اہلکارسے فروخت کرانے کا انکشاف ۔سی ڈی اے غیرقانی ہائوسنگ سوسائٹی کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے مذکورہ سوسائٹی کا سہولت کار بن گیا جس سے شہریوں کے اربوں روپے ڈوبنے لگے ہیں۔تاجب یہ ہے کہ سارا کچھ وفاقی درالحکومت میں اور وزیروںو مشیروں کی ناک کے نیچے ہونے کے باوجود مذکورہ سوسائٹی کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی جس سے متاثرین میں بے چینی پھیل جارہی ہے ۔اب متاثرین نے تمام تر امیدیں ختم کرتے ہوئے نیب اور عدالت جانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے کے اہلکار نے غیرقانونی چنار ہائوسنگ سوسائٹی میں شہریوں کو دھوکہ دے کر پلاٹوں کی جگہ گتے کی فائلیں تھماکر کڑورں پتی بن بیٹھا جس کو کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ اس حوالے سے مارکیٹنگ کمپنی کے ایک ذمہ دار کے مطابق جوغیر قانونی چنار ہائوسنگ سوسائٹی کے پلاٹس کی خرید و فروخت کررہا ہے نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مارکیٹ میں یہ بات زبان زد عام ہے کہ سی ڈی اے اہلکاروںنے غیر قانونی چنار ہائوسنگ سوسائٹی سے گٹھ جوڑکر کے مذکورہ سوسائٹی کی مارکیٹنگ کر کے سادہ لوح شہریوں کو ساری زندگی کی جمع پونجی سے محروم کرتے ہوئے خود کروڑوں کے مالک بن گئے ہیں۔ متعلقہ اداروں کو فوری تحقیقات کرتے ہوئے مذکورہ سوسائٹی اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف سخت سے سخت سزا دی جائے اور ان نوسربازوں سے عوام کو بچا یا جائے۔ ادھر سوسائٹی کے باثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ Bبلاک کی تمام زمین فروخت ہوچکی ہے ۔اور مذکورہ سوسائٹی زمین سے زائد فائلیں فروخت کر چکی ہے ۔ بغیر تصدیق کے اراضی کی خریدو فروخت سے لاکھوں لوگ اپنی زندگی بھر کی جمع پونچی گنوا بیٹھے مذکورہ سوسائٹی سی ڈی اے کے قانون کی خلاف وزری میں بھی ملوث ہونے کے باوجود انتظامیہ و متعلقہ ادارے کارروائی کرنے کے بجائے پشت پناہی کرنے لگے ہیں اور اپنے اہلکاروں سے مذکورہ سوسائٹی کی فائلیں فروخت کرانے لگے۔ جس کے باعث سوسائٹی کے مالکان مافیا بن کر غریب کا خون چوسنے ہوئے اربوں کے مالک بن گئے۔ متاثرہ شخص نے بتایا کہ سی ڈی اے کے اہلکار نے مجھے اور میرے دوستوں کوغیرقانونی چنار سوسائٹی میں پلاٹ لے کردیئے ہیں۔اب جب ہم پے منٹ مکمل کر چکے ہیں تو معلوم ہوا کہ سوسائٹی کے پاس تو این او سی ہی نہیں ہے اور اب سی ڈی اے کا اہلکار ہمیں دوسری جگہ پر پلاٹ دکھا رہا ہے ۔ اس حوالے سے سی ڈی اے کے اہلکار سے” روزنامہ آشکار انٹر نیشنل” کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ میں ابھی مصروف ہوں بعد میں آپ سے بات کرتا ہوں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں