عوامی ریلیف پیکج کے ایک روز بعد حکومت نے غربت کے مارے عوام پر پٹرول بم گرادیا،ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پہنچ گئیں

اسلام آباد(سی این پی)وزیراعظم عمران خان کی جانب سے عوام کے لیے ریلیف پیکج کے ایک روز بعد ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے جس کے بعد پیٹرول کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، وزارت خزانہ کی جانب سے رات گئے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 8روپے 3پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 145روپے 82پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں8روپے 14پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہےجبکہ مٹی کے تیل کی قیمت 6روپے27 پیسے اضافے سے 116 روپے53 پیسے ہوگئی ہے،حکومت نے مہنگائی کی ستائی عوام پر پیٹرول بم گرادیا
اس کے علاوہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں5روپے72پیسے اضافہ کردیا گیا ہے ،لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت114روپے7پیسے فی لیٹر مقرر ہوگئی ہے۔وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے سیلز ٹیکس اور پیٹرولیم کی مد میں زیادہ دباؤخود برداشت کیا ہے۔واضح رہے کہ 31 اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کردی۔وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم نے عوامی ریلیف کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کی ہے۔اعلامیے کے مطابق اوگرا نے پیٹرولیم کی بڑھتی عالمی قیمتوں کے باعث قیمتیں بڑھانےکی تجویزدی تھی لیکن وزیراعظم نے تجویزکردہ اضافہ مسترد کرکے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا حکم دیا،اعلامیے میں مزید کہا گیا ہےکہ حکومت عالمی سطح پربڑھتی مہنگائی کا بوجھ منتقل کرنےکی بجائے عوامی ریلیف کو ترجیح دےرہی ہے لہٰذا اوگراکے تجویز کردہ حالیہ اضافےکی مد میں عوام پربوجھ کو حکومت خودبرداشت کرے گی مگر چار روز بعد رات گئے وہ بوجھ حکومت نے اپنے کندھوں سے اتار کر غربت کے مارے عوام کے ناتواں کندھوں پر ڈال دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں