اسلام آباد(سی این پی) الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق قانون کی منظوری کے باوجود الیکشن کمیشن آئندہ عام انتخابات میں اس کے استعمال سے متعلق تذبذب کا شکار ہے۔پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان بھی شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران اراکین نے الیکشن کمیشن حکام سے آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی استعمال سے متعلق سوالات کیے۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ای وی ایم کے استعمال سے متعلق مزید 3 سے 4 پائلٹ پراجیکٹ کرنا پڑیں گے،ایک پولنگ اسٹیشن پر کتنی الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں ہونگی، فگر آئوٹ کرنا باقی ہے۔رکن کمیٹی عالیہ کامران نے سوال کیا کہ بلوچستان کے حلقہ بندیاں کیسے ہوں گی؟جہاں انٹرنیٹ نہیں ہے وہاں ای وی ایم مشین کیسے استعمال ہو گی؟ بلوچستان کے عوام مشکل سے ووٹ کاسٹ کرنے جاتے ہیں،وہ ای وی ایم پر ووٹ کاسٹ کے لیے کیسے جائیں گے؟عالیہ کامران نے پوچھا کہ بلوچستان میں کیسے حلقہ بندیاں کریں گے؟ مشین کہاں کہاں رکھیں گے؟اس پر سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت ان کے سوالات کے جوابات نہیں دے سکتے۔گذشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کرنے اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا بل منظور کیا تھا۔اس موقع پر وزیراعظم سمیت حکومتی ارکان پارلیمنٹ نے ڈیسک بجاکرخوشی کا اظہار کیا جبکہ اپوزیشن نے کاپیاں پھاڑدیں اور ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کرکے باہر چلے گئے۔
ویڈ لاک پالیسی جلد از جلد منظور کروائی جائے,خواتین اساتذہ کا سپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ
گندم درآمد کرنے کا فیصلہ پی ڈی ایم حکومت کی سمری پر لیا گیا تھا، انوار الحق کاکڑ
سید حسن شاہ بخاری طویل علالت کے بعد وفات پا گئے
پاکستان اور جاپان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دیں، وزیراعظم
توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس، صدر آصف زرداری کیخلاف کارروائی روک دی گئی
مہنگائی میں پسے عوام کو بجلی کا جھٹکا لگانے کی تیاری
ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیش گوئی
9 مئی کو کرنے والے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا پڑے گی،ڈی جی آئی ایس پی آر
سعودی وفد نے پاکستان کی مہمان نوازی کا کھلے دل سے اعتراف کیا، وزیراعظم
جو جج مداخلت دیکھ کر کچھ نہیں کر سکتا وہ گھر بیٹھ جائے، چیف جسٹس