اسلام آباد(سی این پی) اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید خان اور کچھ وزرا کے اعتراضات کے بعد انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی منظوری موخر کر دی گئی۔انتخابی ایکٹ میں جامع انتخابی اصلاحات کے تحت 75 ترامیم کی گئی تھیں جنہیں پارلیمنٹ کے 17ویں مشترکہ اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا جانا تھا تاہم اٹارنی جنرل اور بعض وزرا نے کچھ مخصوص تبدیلیوں پر اعتراضات اٹھائے اور جب ان کے تحفظات سے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کیا گیا تو انہوں نے ترامیم کو موخر کرنے پر اتفاق کیا۔اٹارٹی جنرل خالد جاوید خان نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ انہوں نے ہی تجویز دی تھی تحفظات دور ہونے تک ترامیم کو پارلیمنٹ میں نہ لایا جائے۔تاہم الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم)اور آئی ووٹنگ کے حوالے سے ترامیم پر مشتمل دوسرا بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظور ہوا۔اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے نشاندہی کی کہ الیکشن ایکٹ میں پہلے ہی یہ طے ہے کہ الیکشن کمیشن مذکورہ دو امور میں پائلٹ پراجیکٹ شروع کرے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پارلیمنٹ نے ابھی یہ طے نہیں کیا کہ آئندہ کس عام انتخابات میں ای وی ایم بروئے کار لائے جائیں گے اور آئی ووٹنگ کو رائج کیا جائے گا۔اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ آئی ووٹنگ اور ای وی ایم کو چیلنج کیا گیا تو اعلی عدالتوں میں حکومت ان کا دفاع کرے گی جس کا متحدہ اپوزیشن ارادہ رکھتی ہے۔
برطانوی ہائی کمشنر کی نواز شریف سے ملاقات، دو طرفہ تعاون میں اضافے پر بات چیت
این سی ایچ آر کو A-اسٹیٹس ایکریڈیشن دیدی گئی پاکستا ن کا خیر مقدم
بشکیک میں پاکستانی طلبا کی صورتحال پر وزیاعظم کا کرغستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ
وزیر داخلہ کی سعودی سفیر سے ملاقات ،مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
اےاین ایف کی کارروائیاں، منشیات کی بھاری مقدار برآمد، 7 گرفتار
پاکستانی طلبا پر تشدد، کرغستان کے ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی
یقین ہے حکومتِ کرغستان اپنی سرزمین پر پاکسانیوں کا خیال رکھے گی، بلاول بھٹو
ٹرک کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 13 افراد جاں بحق
28 مئی کو جنرل کونسل کے اجلاس میں نوازشریف کو پارٹی صدر منتخب کیاجائے گا
اسلام آباد شہری کے علاقوں میں 100 گرام روٹی کے قیمت 18 روپے مقرر