کوئٹہ(سی این پی)کوئٹہ سمیت بلوچستان بھرکے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث صحت کا شعبہ مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ینگ ڈاکٹرز کی جاری ہڑتال اور اوپی ڈیز و ان ڈور سروسز کے بائیکاٹ کے باعث علاج اور طبی معائنہ کے لیے آنے والے مریضوں کو شدیدمشکلات کاسامنا ہے۔ہڑتال کیساتھ ساتھ ینگ ڈاکٹرز نے اسپتالوں میں تالا بندی کا سلسلہ بھی شروع کر دیاہے، اس صورتحال میں اسپتالوں کا رخ کرنیوالے غریب مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے جبکہ مسلسل ہڑتال اور طبی سروسز نہ ملنے سے مریض متاثر ہو رہے ہیں۔دوسری جانب متعلقہ حکام اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم کرانے کے حوالے سے اقدامات کے بجائے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز کا سرکاری اسپتالوں میں اپنے مطالبات کے حق میں 19 روز سے احتجاج جاری ہے، ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے سنڈیمن اوربی ایم سی اسپتال میں مختلف وارڈ بھی احتجاجا بند کر دیے گئے ہیں۔
ویڈ لاک پالیسی جلد از جلد منظور کروائی جائے,خواتین اساتذہ کا سپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ
گندم درآمد کرنے کا فیصلہ پی ڈی ایم حکومت کی سمری پر لیا گیا تھا، انوار الحق کاکڑ
سید حسن شاہ بخاری طویل علالت کے بعد وفات پا گئے
پاکستان اور جاپان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دیں، وزیراعظم
توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس، صدر آصف زرداری کیخلاف کارروائی روک دی گئی
مہنگائی میں پسے عوام کو بجلی کا جھٹکا لگانے کی تیاری
ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیش گوئی
9 مئی کو کرنے والے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا پڑے گی،ڈی جی آئی ایس پی آر
سعودی وفد نے پاکستان کی مہمان نوازی کا کھلے دل سے اعتراف کیا، وزیراعظم
جو جج مداخلت دیکھ کر کچھ نہیں کر سکتا وہ گھر بیٹھ جائے، چیف جسٹس