روسی زیر قیادت اتحادی فوج کا پہلا دستہ قازقستان پہنچ گیا

قازقستان(سی این پی)قازقستان میں کشیدگی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر قابو پانے کیلئے روسی فوجی اتحاد کے امن دستے پہنچنا شروع ہوگئے، اس سلسلے میں پہلے دستے کی آمد ہوچکی ہے۔روس کے زیرقیادت فوجی اتحاد کے بیان میں کہا گیا ہے کہ قازقستان میں جاری بدامنی پرقابو پانے میں مدد دینے کے لئے فوجیوں کا پہلا دستہ بھیج دیا گیا ہے۔ روس کی زیرقیادت فوجی اتحاد نے قازقستان میں جاری بدامنی پر قابو پانے کے لئے پہلا فوجی دستہ بھیج دیا۔روس کے زیرقیادت فوجی اتحاد کے بیان میں کہا گیا ہے کہ قازقستان میں جاری بدامنی پرقابو پانے میں مدد دینے کے لئے 2500 فوجیوں پر مشتمل پہلا دستہ بھیج دیا گیا ہے۔بیان کے مطابق قازقستان میں صورتحال معمول پرآنے تک قازقستان میں رہیں گے، قازقستان کی حکومت نے ملک میں جاری بدامنی روکنے کے لئے مدد کی درخواست کی تھی۔دوسری جانب قازقستان کی پولیس نے گزشتہ رات پارلیمانی عمارت پردھاوا بولنے والے درجنوں مظاہرین کوہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔قازقستان کی وزارت صحت کے مطابق ہنگاموں میں اب تک 1000سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں، زخمیوں میں سے 62 کی حالت تشویشناک ہے۔اس حوالے سے قازقستان کے صدر کا کہنا ہے کہ ملک دہشت گردوں کے حملے کی زد میں ہے، جبکہ سی ایس ٹی او سکریٹریٹ کے ترجمان نے کہا کہ امن دستوں کا بنیادی کام ریاستی تنصیبات کی حفاظت اور قازقستان فورسز کی مدد کرنا ہے۔یاد رہے کہ قازقستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف ملک گیراحتجاج کیا جارہا ہے، مظاہروں پرقابو پانے کے لئے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں