راولپنڈی(سی این پی)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کا جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سنا دیا، مجرمہ کو سزائے موت کے ساتھ 20 سال قید اور ایک لاکھ 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنا دیا گیا ہے.راولپنڈی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عدنان مشتاق کی عدالت نے مجرمہ عنیقہ عتیق کو توہین رسالت کے مقدمہ میں سزائے موت جبکہ مجرمہ کو سائبر کرائم ایکٹ کے تحت اور دیگر دفعات کے تحت مجموعی طور پر بیس سال سزا سنائی.سزا کے ساتھ مجرمہ کو ڈیڑھ لاکھ جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے.مجرمہ عنیقہ اتیق پر سوشل میڈیا پر توہین رسالت پر مبنی گستاخانہ مواد کی تشہیر کا الزام تھا۔مجرمہ کے خلاف مقدمہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ راولپنڈی میں 2020 میں حسنات فاروق کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔مقدمہ میں توہین رسالت، توہین مذہب اور انسداد سائبر کرائم ایکٹ کی دفعات شامل تھی.
برطانوی ہائی کمشنر کی نواز شریف سے ملاقات، دو طرفہ تعاون میں اضافے پر بات چیت
این سی ایچ آر کو A-اسٹیٹس ایکریڈیشن دیدی گئی پاکستا ن کا خیر مقدم
بشکیک میں پاکستانی طلبا کی صورتحال پر وزیاعظم کا کرغستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ
وزیر داخلہ کی سعودی سفیر سے ملاقات ،مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
اےاین ایف کی کارروائیاں، منشیات کی بھاری مقدار برآمد، 7 گرفتار
پاکستانی طلبا پر تشدد، کرغستان کے ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی
یقین ہے حکومتِ کرغستان اپنی سرزمین پر پاکسانیوں کا خیال رکھے گی، بلاول بھٹو
ٹرک کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 13 افراد جاں بحق
28 مئی کو جنرل کونسل کے اجلاس میں نوازشریف کو پارٹی صدر منتخب کیاجائے گا
اسلام آباد شہری کے علاقوں میں 100 گرام روٹی کے قیمت 18 روپے مقرر