اسلام آباد(سی این پی)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے صدارتی ریفرنس سے متعلق تحریری جواب عدالتِ عظمی میں جمع کرادیا۔سپریم کورٹ بار نے اپنے جواب میں تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں رکن پارلیمان کا ووٹ ان کا انفرادی حق قرار دیا ہے۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جواب میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 95 کے تحت ووٹ کسی سیاسی جماعت کا حق نہیں بلکہ ووٹ ڈالنا رکن قومی اسمبلی کا انفرادی حق ہے لہذا کسی رکن قومی اسمبلی کو ووٹ ڈالنے سے روکا نہیں جاسکتا۔سپریم کورٹ بار کا کہنا ہے کہ عوام اپنے منتخب نمائندوں کے ذریعے نظام حکومت چلاتے ہیں، آرٹیکل63 اے کے تحت ایم این اے کو ووٹ ڈالنے سے پہلے نہیں روکا جاسکتا جب کہ آرٹیکل 95 کے تحت ڈالا گیا ہر ووٹ گنتی میں شمار ہوتا ہے۔سپریم کورٹ بار کے مطابق ہر رکن قومی اسمبلی اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے میں خود مختار ہے، آرٹیکل 63 اے میں پارٹی ڈائریکشن کیخلاف ووٹ ڈالنے پر کوئی نااہلی نہیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے دائر صدارتی ریفرنس اور تحریک عدم اعتماد کے دن تصادم روکنے کی بار کونسل کی درخواست پر سماعت کریگا۔
بارش اور ژالہ باری کا امکان
قومی اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر چار بجے ہوگا
آئی ایم ایف کی جانب سے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری آج متوقع
اغوا ہونے والے سیشن جج شاکراللہ مروت کو بازیاب
وزیراعظم سے آئی ایم ایف سربراہ کی ملاقات، ایک نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
کیپٹن کرنل شیرخان شہید کےمزار کی تزئین و آرائش مکمل
اسلام آباد پولیس کے14 ڈی ایس پیز کے تقرر اور تبادلے
مالکان کو ورکرز کا تحفظ اور صحت مند ماحول یقینی بنانا چاہیے، وزیراعلیٰ پنجاب
وزیراعظم نے اسحاق ڈار کو نائب وزیر اعظم مقرر کردیا، نوٹیفکیشن جاری
وزیراعظم کی صدر اسلامی ترقیاتی بینک سے ملاقات، پاکستان میں جاری منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا