لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کی خط تحقیقاتی کمیشن کی سربراہی سے معذرت

اسلام آباد(سی این پی)لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے مبینہ دھمکی آمیز خط کی تحقیقاتی کمیشن کی سربراہی سے معذرت کر لی ہے۔ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے ذاتی وجوہات کی بنا پر حکومت سے معذرت کی۔ حکومت نے طارق خان کو دھمکی آمیز مراسلے کے تحقیقاتی کمیشن کا سربراہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔خیال رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کے دوران کہا کہ عالمی سازش کے خلاف لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دے دیا گیا ہے جو دھمکی آمیز لیٹر کی تحقیقات کرے گا۔فواد چوہدری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد کہا کہ یہ کمیشن تحقیقات کرے گا کہ لیٹر میں میں رجیم چینج کی دھمکی موجود ہے یا نہیں، سازش کہاں سے بنی، مقامی ہینڈلر کون ہیں۔وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ نے عالمی سازش کو سامنے رکھ کر کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا کیوں کہ مخصوص لوگ ہیں جنہیں معلوم تھا کہ یہ سازش کہاں بنی، غیر ملکی ایمبیسی سے8 سے زائد منحرف اراکین کو اپروچ کیا گیا، منحرفین نے ان سے ملاقاتیں کیں اور کمٹمنٹس کیں، ان ملاقاتوں کے ریکارڈ خفیہ اداروں کے پاس موجود ہیں، کمیشن تفصیلات کا جائزہ لے گا اور اپنی تحقیقاتی ٹیمیں بنا سکےگا۔فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ نے وزیر اعظم عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا اور اعتماد کا اظہار کر کے قرارداد بھی منظور کی، ہم کہیں نہیں جا رہے، عمران خان وزیر اعظم ہیں اور رہیں گے، پنجاب میں بھی منحرفین کو نوٹسز بھیج دیے ہیں، ہم قانون کے مطابق آگے بڑھیں گے، اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ لیٹر کا مواد کل تمام ممبران اسمبلی کےسامنے رکھا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں