اسلام آباد(سی این پی) سپریم کورٹ نے حکومت کو پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کیلئے مناسب جگہ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
لانگ مارچ کے دوران راستوں کی بندش اور گرفتاریوں کیخلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے، سکولز اور ٹرانسپورٹ بند ، تمام امتحانات ملتوی، سڑکیں اور کاروبار بند کر دئیے گئے، معاشی لحاظ سے ملک نازک دوراہے اور دیوالیہ ہونے کے در پے ہے، کیا ہر احتجاج پر پورا ملک بند کر دیا جائے گا؟اٹارنی جنرل نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ مجھے تفصیلات کا علم نہیں، معلومات لینے کی مہلت دی جائے۔ جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل صاحب، کیا آپ کو ملکی حالات کا علم نہیں؟ سپریم کورٹ کا آدھا عملہ راستے بند ہونے کی وجہ سے پہنچ نہیں سکا۔اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کی کہ عوام کے تحفظ کیلئے حفاظتی اقدامات ناگزیر ہیں، تحریک انصاف نے خونی مارچ کی دھمکی دی ہے، مسلح افراد کو احتجاج کی اجازت کیسے دے سکتے ہیں۔سپریم کورٹ نے حکومت کو پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کیلئے مناسب جگہ فراہم کرنے کا حکم دے دیا جبکہ تحریک انصاف کو اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کے بعد گھروں کو جانے کی ہدایت کی ہے۔
ویڈ لاک پالیسی جلد از جلد منظور کروائی جائے,خواتین اساتذہ کا سپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ
گندم درآمد کرنے کا فیصلہ پی ڈی ایم حکومت کی سمری پر لیا گیا تھا، انوار الحق کاکڑ
سید حسن شاہ بخاری طویل علالت کے بعد وفات پا گئے
پاکستان اور جاپان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دیں، وزیراعظم
توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس، صدر آصف زرداری کیخلاف کارروائی روک دی گئی
مہنگائی میں پسے عوام کو بجلی کا جھٹکا لگانے کی تیاری
ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیش گوئی
9 مئی کو کرنے والے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا پڑے گی،ڈی جی آئی ایس پی آر
سعودی وفد نے پاکستان کی مہمان نوازی کا کھلے دل سے اعتراف کیا، وزیراعظم
جو جج مداخلت دیکھ کر کچھ نہیں کر سکتا وہ گھر بیٹھ جائے، چیف جسٹس