اسلام آباد(سی این پی) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ 70 سالہ عدلیہ کے نظام میں تبدیلی کی ضرورت ہے اور یہ ایک دم آنا ممکن نہیں۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ ہمارا بنیادی مقصد ایک ہی ہے کہ ہم نے اپنے اس نظام کر تبدیل کرنا ہے، ہر شہری کو سستا اور فوری انصاف ملے وہی ہمارا مقصد ہے، ہمارے ادارے کا صرف ایک ہی ٹیسٹ ہے اور وہ ٹیسٹ یہ ہے کہ عوام کا ہمارے اوپر کتنا اعتماد ہے، ہم نے اس اعتماد کو بحال کرنا ہے۔ سستا انصاف نہ ملے تو یہ عمارتیں بے معنی ہیں۔ ججز اورعدلیہ کو تنقید سے ڈر نہیں لگتا کیونکہ اس سے اصلاح ہوتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں بہتری صرف عمارتوں پر نہیں رکے گی بلکہ ریاست عوام کو فوری انصاف فراہم کرنے کے تقاضے بھی پورے کرے گی۔ ملک کی سیاسی جماعتوں کا بھی ایک کردار ہے اور انہیں ملک میں انصاف کی فراہمی اور نظام کی بہتری میں کردار ادا کرنا چاہیے۔
بجلی مزید دو روپے 84 پیسے فی یونٹ مہنگی
سکیورٹی فورسز کے آپریشنز، 6 دہشتگرد جہنم واصل
وزیراعظم سے ازبک وزیر خارجہ کی ملاقات، باہمی تعاون بڑھنے پر تبادلہ خیال
ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر فضل چوہدری سے اسلام آباد پولیس حکام کی ملاقات
9مئی کے ناقابل تردید ثبوت موجود، مقدمات منطقی انجام تک کیوں نہیں پہنچے، عطا تارڑ
لاہور، عدالتوں کی منتقلی پر وکلا کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج اور شیلنگ، متعدد گرفتار
9 مئی کی زیادہ تر ویڈیوز پی ٹی آئی نے خود فخریہ انداز میں بنائیں،خواجہ آصف
بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست منظور
9 مئی کو بغیر اجازت ریلی کی اجازت نہیں دی جائے گی: اسلام آباد پولیس
سورج کا پارہ ہائی، شہری گرمی سے بے حال