سرینگر(سی این پی)مقبوضہ کشمیر میںبھارت کا فوجی محاصرہ مسلسل 82 ویں روز بھی جاری رہنے کے باعث مقبوضہ وادی کشمیر اور جموں کے مسلم اکثریتی علاقوں میںمعمولات زندگی مفلوج ہیں۔میڈیاکے مطابق مقبوضہ علاقے میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوںکی تعیناتی کے خوف اور غیر یقینی ماحول اور رات گئے چھاپوں، ظلم و تشدد اور گرفتاریوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ دفعہ 144کے تحت سخت پابندیوںکا نفاذ اورانٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائیل فون سروسز بھی بدستور معطل ہیں۔ مقبوضہ علاقے میں صورتحال کو معمول پر لانے کی قابض انتظامیہ کی کوششوں کے باوجود کشمیری بھارتی تسلط اور کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر نے کے مودی حکومت کے 5 اگست کے غیر قانونی اقدام کیخلاف سول نافرمانی کی پر امن تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں۔دکانیں اور کاروباری مراکز دن بھر بیشتر وقت بند رہتی ہیں جبکہ سڑکوںپرکوئی پبلک ٹرانسپورٹ مشکل ہی نظر آتی ہے ۔ تعلیمی ادارے اوردفاتر اگرچہ کھلے ہیں تاہم ویرانی کا منظر پیش کرر ہے ہیں ۔ بانیہال سے بارہمولہ تک ٹرین سروس بھی معطل ہے ۔ قابض انتظامیہ کی طرف سے لوگوںکوآج نماز جمعہ کے بعدبھارت مخالف مظاہرے کرنے سے روکنے کیلئے وادی کشمیر سخت پابندیاں نافذ کرنے کا خدشہ ہے ۔ قابض انتظامیہ نے 05 اگست کے بعد سے مقبوضہ علاقے کی تمام بڑی مساجد اور درگاہوں میں نمازجمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی ہے۔
دہشتگردوں کے ٹھکانے تباہ، 6 شدت پسند ہلاک
فیصل کریم کنڈی نے بطورگورنرخیبرپختونخوا حلف اٹھالیا
پنجاب بیورو کریسی میں اکھاڑ پچھاڑ
پی آئی اے کے حج آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوگا
ٹیکس ریٹرن فائنل نہ کرنے والوں کی سم بلاک کرنے کی تجویز مسترد
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا صوبے میں مفت ادویات کی فراہمی کا اعلان
احتجاجی تریک میں شرکت کا فیصلہ مجلس شوریٰ کریگی، امیر جماعت اسلامی کا اپوزیشن کو جواب
پوری قوم کو ایف بی آر کے محنتی اور قابل افسران پر فخر ہے، وزیراعظم
سردار سلیم پنجاب، فیضل کریم کنڈی خیبرپختونخوا اور خان مندوخیل گورنر بلوچستان تعینات
ڈبلیو ایچ او کی ریجنل ڈائریکٹر کی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات