واشنگٹن(سی این پی) امریکا میں کورونا دور کی بارڈر پالیسی برقرار ہے ، سپریم کورٹ نے نقل مکانی کرنیوالوں کی فوری ملک بدری کی حمایت کردی۔خبر رساں ادارے کے مطابق عدالت نے اس حوالے سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں متعارف کرائی گئی تبدیلی کو مسترد کرنے سے انکار کردیا ہے۔امریکی انتظامیہ کو ٹائٹل فورٹی ٹو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ ایسے ممالک جہاں سے آنیوالوں کے زریعے امریکا میں کورونا وائراس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہو، ان تمام تارکین کو فوری طورپر ملک بدر کردیا جائے، ایسے تمام افراد کو امریکا میں سیاسی پناہ لینے کا موقع بھی نہیں دیا جاتا۔ٹرمپ دور میں متعارف کرایا گیا یہ اقدام عبوری تھا اوراس کی مدت دسمبر میں اختتام پذیر ہورہی تھی تاہم اب اس اقدام پر امریکی سپریم کورٹ میں 19 ری پبلکن اٹارنی جرنلز نے مقدمہ دائر کیا تھا، جس پر عدالت نے درخواست پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
سپریم کورٹ اب اس معاملے پر فروری میں ریاستوں کے دلائل سنے گی جس میں یہ طے کیا جائے گا کہ آیا مقامی انتظامیہ کو دوسرے ملکوں سے آنیوالے افراد سے متعلق موجودہ پالیسی میں مداخلت کرنے کا اختیار ہے یا نہیں ۔گزشتہ 12 ماہ کے دوران تقریباً 25 لاکھ افراد کو جنوبی امریکی سرحد عبور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے روکا گیا تھا، دو سال پہلے زیادہ تر تارکین وطن میکسیکو، ہونڈوراس، گوئٹے مالا اور ایل سلواڈور، وینزویلا، کیوبا، مشرقی یورپ سے تعلق رکھتے تھے۔
برطانوی ہائی کمشنر کی نواز شریف سے ملاقات، دو طرفہ تعاون میں اضافے پر بات چیت
این سی ایچ آر کو A-اسٹیٹس ایکریڈیشن دیدی گئی پاکستا ن کا خیر مقدم
بشکیک میں پاکستانی طلبا کی صورتحال پر وزیاعظم کا کرغستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ
وزیر داخلہ کی سعودی سفیر سے ملاقات ،مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
اےاین ایف کی کارروائیاں، منشیات کی بھاری مقدار برآمد، 7 گرفتار
پاکستانی طلبا پر تشدد، کرغستان کے ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی
یقین ہے حکومتِ کرغستان اپنی سرزمین پر پاکسانیوں کا خیال رکھے گی، بلاول بھٹو
ٹرک کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 13 افراد جاں بحق
28 مئی کو جنرل کونسل کے اجلاس میں نوازشریف کو پارٹی صدر منتخب کیاجائے گا
اسلام آباد شہری کے علاقوں میں 100 گرام روٹی کے قیمت 18 روپے مقرر