ریاض(سی این پی) سعودی عرب میں شہریت دینے کے قانون آرٹیکل 8 میں ترمیم کردی گئی جس کے تحت شہریت دینے کا اختیار ولی عہد کو دے دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں شہریت دینے کے قانون میں ترمیم کے بعد اب شہریت دینے کا اختیار ولی عہد اور وزیر اعظم کے پاس چلا گیا ہے ، اس حوالے سے وزیرداخلہ صرف تجویز کرسکیں گے اور شہریت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ ولی عہد ہی کریں گے۔اس قانون کے تحت سعودی شہریت غیر ملکی باپ اور سعودی ماں کے بچے کو ملک میں پیدا ہونے پر چند شرائط مکمل کرنے پر دی جا سکے گی۔شرائط میں شہریت کیلئے قانونی عمر کو پہنچنے، مملکت میں مستقل رہائش، اچھے اخلاق و کردار کا ہونا اور کسی جرم میں ملوث نہ ہونا شامل ہے۔علاوہ ازیں شہریت کے حصول کے درخواست گزار کو کسی بے حیائی کے جرم میں چھ ماہ سے زیادہ کی قید کی سزا نہ دی گئی ہو اور وہ عربی زبان پر عبور رکھتا ہو اور روانی سے بول بھی سکتا ہو، کی شرط شامل کی گئی ہے ۔
وفاقی دارالحکومت کی مثالی سکیورٹی، چور آئی جی کے گھر کے باہر سے ٹیلی فون کیبلز کاٹ کر لے گئے
بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں کتنا اضافہ ہوگا؟
چائنہ سی پیک فیز ٹو کے ذریعے زراعت، صنعت اور ایکسپورٹ میں جدت لائے گا،شی یانگ چیانگ
کرغزستان میں پاکستانی طلبہ پر حملے جاری، وزیراعظم کی اسحاق ڈار کو فوری بشکیک پہنچنے کی ہدایت
برطانوی ہائی کمشنر کی نواز شریف سے ملاقات، دو طرفہ تعاون میں اضافے پر بات چیت
این سی ایچ آر کو A-اسٹیٹس ایکریڈیشن دیدی گئی پاکستا ن کا خیر مقدم
بشکیک میں پاکستانی طلبا کی صورتحال پر وزیاعظم کا کرغستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ
وزیر داخلہ کی سعودی سفیر سے ملاقات ،مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
اےاین ایف کی کارروائیاں، منشیات کی بھاری مقدار برآمد، 7 گرفتار
پاکستانی طلبا پر تشدد، کرغستان کے ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی