ورلڈکپ میچز میں شکست، سابق آسٹریلوی کپتان اپنی ٹیم پر برس پڑے

لکھنؤ (سی این پی)گزشتہ روز لکھنؤ میں کھیلے گئے میچ میں ساؤتھ افریقا کے ہاتھوں آسٹریلیا کی بدترین شکست پر سابق آسٹریلوی کپتان مارک ٹیلر اور مائیکل کلارک اپنی ہی ٹیم پر برس پڑے۔ سابق آسٹریلوی کپتانوں نے ورلڈ کپ کے ابتدائی2 میچز میں شکست پر کئی سوالات اٹھا دیے۔ سابق آسٹریلوی کرکٹر مائیکل کلارک نے کہا کہ ورلڈ کپ میں آسٹریلوی ٹیم کی حکمت عملی سمجھ سے باہر ہے، آسٹریلیا نے ورلڈ کپ کے لیے ڈراؤنی تیاری کی ہے سلیکشن کی سمجھ نہیں آ رہی۔

مائیکل کلارک نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایلیکس کیری کی جگہ جوش انگلس کو کھلانا سمجھ سے باہر ہے، کیا بھارت کے خلاف شکست کی ذمہ داری ایلیکس کیری تھے؟ مجھے تو نہیں علم کہ اب تک کی مثبت چیزیں کیا ہیں آپ ایلیکس کیری کو ورلڈ کپ کے لیے کیسے لے کر جا سکتے ہیں ؟ اگر لے گئے ہیں تو پھر ایک میچ کے بعد ڈراپ کر دیا ۔سابق کپتان مائیکل کلارک نے کہا کہ میں جوش انگلس کی بے قدری نہیں کر رہا میں انہیں نہیں جانتا لیکن سنا ہے کہ وہ باصلاحیت ہیں جوش انگلس وکٹوں کے پیچھے اچھے نہیں تھے بیٹنگ بھی نہ کر سکے میں کپتانی کے لیے پیٹ کمنز کو بہتر سمجھتا ہوں میں نے ان کے لیے فائٹ کیا لیکن کچھ خامیاں سامنے آئی ہیں۔

دوسری جانب سابق کپتان مارک ٹیلر کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کی حکمت عملی جارحانہ نہیں رہی ، آسٹریلیا موقع کا انتظار کر رہا ہے موقع حاصل کرنے کے لیے کوشش نہیں کر رہا فیلڈرز بھی گراؤنڈ میں وہ کام نہیں کر رہے جس سے گیم کا پانسہ پلٹ سکے، ایشین کنڈیشنز میں آپ کو بیٹرز کو آؤٹ کرنے کے لیے جان مارنا پڑتی ہےاگر آپ کی اپروچ دفاعی ہو گی بؤونڈریز بچانے کا سوچیں گے تو اتنی باونڈریز لگے گیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں