الاقصیٰ کے بیٹوں نے اہلِ بدرو حنین کے حقیقی وارث ہونے کا عملی مظاہرہ کیا رضوان احمد سیفی

اسلام آباد (سی این پی )الاقصیٰ کے بیٹوں اور بدرو حنین کے مجاہدین کے حقیقی وارثوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے اور نام نہاد مسلم حکمرانوں کے ضمیر کو جھنجوڑنے کے لئے تحریک لبیک پاکستان، اسلام آباد زونل آفس ترلائی کلاں سے عظیم الشان “لبیک یا الاقصیٰ مارچ” نکالا گیا جو اسلام آباد پریس کلب F-6/2 کے سامنے اختتام پذیر ہوا۔ مارچ میں اسلام آباد زون کے تینوں حلقوں کے قائدین، کارکنان اور کثیر تعداد میں اہلِ اسلام نے شرکت کی۔ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی رکن شوریٰ و لیگل ایڈوائزر تحریک لبیک پاکستان، چوہدری رضوان احمد سیفی نے پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک کے سربراہان کو پیغام دیتے ہوئے یہ بات کہی کہ عالمِ کفر کے سربراہان تو اپنے پروردہ قابض اور ظالم صیہونی دہشت گردوں کے ساتھ مظلوم فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے کے لئے اپنا جدیدترین اسلحہ لیکر کھڑے ہو گئے لیکن افسوس کہ امتِ مسلمہ کے مردہ حکمران کھل کر اسرائیلی مظالم کی مذمت کرنے سے بھی گھبرا رہے ہیں۔ غیور مسلمانوں کو الاقصیٰ کے بیٹوں کے اس دلیرانہ اقدام پر فخر ہے کہ آج چودھوں صدی میں انہوں بدرو حنین کے مجاہدین کی سیرت زندہ کر دی اور پوری امتِ مسلمہ کے ضمیر کو جھنجوڑ کر رکھ دیا۔ الاقصیٰ کے بیٹوں نے عالم کفر کو یہ پیغام دیا ہے کہ جب تک بدر و حنین کے مجاہدین کے وارث زندہ ہیں وہ کبھی بھی قبلہ اول پر صیہونی تسلط کو قبول نہیں کریں گے اور نہ ہی اہلِ کفر کی غلامی پر راضی ہوں گے۔ الاقصیٰ کے بیٹوں نے اس امت کو بھولا ہوا سبق یاد کروا دیا ہے کہ “کافر ہو تو کرتا کے شمشیر پہ بھروسہ ۔۔۔ مومن ہو تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی”۔ عالم کفر کے گماشتہ مسلم حکمران جو امت مسلمہ کو معاشی بدحالی اور اسباب کی کمی کا رونا رو کر عالم کفر کی غلامی پر آمادہ کرتے رہتے ہیں، ان کے منہ پر الاقصیٰ کے بیٹوں نے ایک زور دار تھپڑ رسید کیا ہے کہ عالم کفر کا غرور خاک میں ملانے کے لئے غیرت ایمانی اور مکین گنبد خضریٰ سے وفاداری کی ضرورت ہوتی ہے۔ کئی سالوں کی زمینی، ہوائی اور بحری ناقہ بندی اور محدود اسلحہ اور مادی وسائل کی کمی کے باوجود الاقصیٰ کے بیٹوں نے عالم مغرب کی پروردہ اسرائیلی صیہونی استبدادی قابض افواج اور موساد جیسی انٹیلی جنس ایجنسی اور دنیا کی مضبوط ترین معیشت کے غرور کو اپنے جذبہ ایمانی سے پاش پاش کر کے رکھ دیا۔ الاقصیٰ کے بیٹوں نے احسن طریقہ سے اپنا ایمانی فریضہ نبھا دیا ہے، اور اب پوری امت مسلمہ کا امتحان ہے کہ وہ صرف مذمت کر کے منافقانہ روش پر قائم رہنا چاہتی ہے یا عالم کفر کی طرح اپنے تمام تر وسائل، افواج اور جدید اسلحہ سمیت عملی طور پر الاقصیٰ کے بیٹوں کے ساتھ اس مقدس مقصد کی تکمیل کی خاطر میدان عمل میں اترنا چاہتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں