دودھ اور دہی کے استعمال ایک اور شاندار فائدہ

ورجینیا (سی این پی )ایک منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دودھ اور دہی کا زیادہ استعمال ڈپریشن سمیت دیگر ذہنی پیچیدگیوں اور مسائل سے بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ دہی اور دودھ سے بنی دیگر غذائیں کھانے سے بھی ڈپریشن کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔طبی جریدے سائنس ڈائریکٹ میں شائع تحقیق کے مطابق امریکا کی یونیورسٹی آف ورجینیا کے ماہرین نے دہی اور دودھ میں پائے جانے والی خصوصی بیکٹیریل پروٹین لیکٹوبیسلس (Lactobacillus) کے ڈپریشن اور ذہنی صحت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے چوہوں پر تحقیق کی۔

ماہرین نے کسی بھی بیماری یا انفیکشن سے محفوظ چوہے لیے اور انہیں دو گروپوں میں تقسیم کرکے پہلے انہیں ڈپریشن سمیت دیگر پیچیدگیوں کا شکار بنایا پھر ان پر تحقیق کی۔ماہرین نے چوہوں کے ایک گروپ کو بیکٹیریل پروٹین لیکٹوبیسلس دیا جب کہ دوسرے گروپ کے چوہوں کو مصنوعی ادویات دیں۔ماہرین نے کچھ ہفتوں تک ایسا کرنے کے بعد تمام چوہوں کی ڈپریشن سمیت ذہنی صحت اور غذائی نالی و آنتوں میں ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لیا۔

تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ جن چوہوں کو بیکٹیریل پروٹین لیکٹوبیسلس دیا گیا تھا ان کی آنت اور غذائی نالی نے بہتر انداز میں کام کیا، جس سے ان چوہوں کی ذہنی صحت بہتر ہوئے۔ماہرین کے مطابق بیکٹیریل پروٹین لیکٹوبیسلس نامی بیکٹیریاز پہلے سے ہی آنتوں میں موجود ہوتے ہیں جو غذاؤں سے تقویت لے کر نظام ہاضمہ اور مدافعتی نظام کو صحت کے لیے دوست سمجھے جانے والے بیکٹیریاز فراہم کرتے ہیں۔

ماہرین نے بتایا کہ انسان کی بڑی آنت سمیت آنتوں میں کروڑوں کی تعداد میں بیکیٹریاز موجود ہوتے ہیں جن میں سے نصف بیکٹیریاز اچھے اور صحت کے لیے بہتر ہوتے ہیں۔انسانی آنتوں میں پائے جانے والے لیکٹوبیسلس بیکٹیریاز غذائی نالی اور اعصابی نظام کو بہتر اور صحت مند رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں اور مذکورہ بیکٹیریاز کی زیادہ تعداد اعصابی نظام (نیورو) کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق لیکٹوبیسلس بیکٹیریاز کی زائد مقدار سے پورا اعصابی نظام مضبوط اور بہتر ہوتا ہے، جس وجہ سے ڈپریشن سمیت دیگر ذہنی پیچیدگیاں بھی کم ہوسکتی ہیں۔خیال رہے کہ لیکٹوبیسلس بیکٹیریل پروٹین دودھ اور دہی سمیت اسی طرح کی دیگر غذاؤں میں بھی پائی جاتی ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں